جموں//ریاستی سرکار نے کہا ہے کہ وادی میں پچھلے تین برسوں کے دورا ن 49سکول آتشزدگی ودیگر ناگہانی آفات کی وجہ سے تباہ ہوئے ہیں ۔پولیس نے وادی میں 47 افراد کو حراست میں لیا جن کے خلاف درج مقدمات تحقیقات کے مختلف مراحل میں ہیں۔قانون ساز کونسل میں وکرم رنداوہ کے ایک سوال کے تحری جواب میں وزیر تعلیم سید الطاف بخاری نے کہا کہ پچھلے تین برسوں کے دوران ریاست میں 49سکول آتشزدگی سے تباہ ہوئے ہیں ۔اعداد شمار پیش کرتے ہوئے سرکار نے کہا ہے کہ سرینگر میں 4گاندربل میں 4بڈگام میں 6، اننت ناگ میں 4، کولگام میں 8،پلوامہ میں 2، شوپیاں میں 4، بارہمولہ میں 4، کپوارہ میں 3، بانڈی پورہ میں 3، راجوری میں 4، ادھمپور میں 1ریاسی میں 1 اور پونچھ میں 1 سکول شامل ہے ۔تحریری جواب میں مزید بتایا گیا ہے کہ خطہ جموں کے راجوری علاقوں میں سرحدی گولہ باری کے دوران 4سکول تباہ ہوئے ہیں جبکہ اودھمور میں ایک سکول آگ کی وجہ سے خاکستر ہوا ہے اور اس سلسلے میں پولیس نے ایف آئی آر بھی درج کیا ہے ۔ وادی کشمیر میں47افراد کو پولیس نے حراست میں لیا جن کے خلاف درج مقدمات تحقیقات کے مختلف مراحل میں ہیں۔ صوبہ جموں میں سرحدی ضلع راجوری میں سرحد پار فائرنگ،شلنگ کی وجہ سے چار اسکول تباہ ہوئے۔ اودھم پور ضلع کے تعلیمی زون ڈوڈو کے جی پی ایس اپر ڈیڈی میں 28دسمبر2017کو آگ کی واردات میں سکول خاکستر ہوا اس معاملہ میں پولیس تھانہ بسنت گڑھ کے پاس ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں سال 2017اور2018میں پونچھ اور ریاسی اضلاع میں ایک ایک سکول تباہ ہوئے۔ وزیر تعلیم نے بتایاکہ مختلف اسکولوں میں آگ بجھانے والے آلات نصب کئے گئے ہیں۔ دوران شب اسکولوں کی نگرانی کے لئے نان ٹیچنگ سٹاف کو ذمہ داری سونپی گئی ہیں۔25-50سی ایف ٹی ریت، لوہے کی بالیٹیاں اور فائر فائٹنگ آلات سکول احاطہ میں رکھے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ پانی سے بھرے ٹینک بھی رکھے گئے ہیں تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔انہوں نے کہاکہ رات کو سکولوں کو روشن رکھنے کے لئے 2ایل ای ڈی بلب بھی مہیا کئے گئے ہیں۔اس کے علاوہ محکمہ بجلی سے رجوع کیاگیاہے کہ وہ ’Un-electrified‘اسکولوں میں بجلی فراہم کی جائے۔