سرینگر// حریت (ع)نے تہاڑ جیل دہلی میں مقید کشمیر کی تحریک مزاحمت کے سینئر قائد شبیر احمد شاہ کی بگڑتی ہوئی صحت پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تہاڑ جیل میں مقید کشمیری سیاسی نظر بندوں کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سیاسی انتقام گیری کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ بیان میں کہا گیاکہ جیل میں شبیر شاہ سمیت دیگر قیدی جن میںایڈوکیٹ شاہد الاسلام، الطاف احمد فنٹوش،معراج الدین کلوال، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ،نعیم احمد خان، فاروق احمد ڈاروغیرہ شامل ہیں۔ ان میں سے بیشتر قیدی پہلے ہی کئی جسمانی عارضوں میں مبتلا ہیں اور جیل میں ان کو طبی سہولیات کے فقدان کی وجہ سے پہلے ہی سے کئی شدید مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جس کی وجہ سے ان قیدیوں کی صحت پر مضر اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔بیان میں کہا گیاکہ جیل میں ان لوگوںکو جن نامساعد حالات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اُس کی وجہ سے ان کی صحت بری طرح بگڑ گئی ہے اور ڈاکٹروں کے اصرار کے باوجود جیل حکام ان لوگوںکو طبی معائنے اور دیگر سہولیات سے محروم رکھ رہے ہیں جو کہ حد درجہ قابل مذمت ہے ۔ بیان میں چندرگیر حاجن میں ان عسکری معرکے کے دوران جاں بحق ہوئے6 عسکریت پسندوںکو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا گیاکہ ان کے مشن کو اُسی صورت میں تکمیل کے مرحلے تک لے جایا جاسکتا ہے جب پوری قوم فکری یکسوئی کے ساتھ اُس مشن کے تئیں اپنی وابستگی اور استقامت جاری رکھے گی ۔بیان میں کہا گیا کہ طاقت کے بل پر کشمیری عوام کے جملہ سیاسی اور مذہبی حقوق سلب کر لئے گئے ہیں اور آئے روز مزاحمتی قائدین کی پر امن سیاسی سرگرمیوں پر قدغنیں بھارت اور اسکی ریاستی حواریوں کی آمرانہ سیاستکاری سے عبارت کارروائیاں ہیں ۔ حریت کانفرنس نے واضح کیا کہ رواں تحریک مزاحمت کی کامیابی تک ہماری پر امن جدوجہد ہر سطح پر جاری رہے گی اور شہدائے کشمیر کی عظیم قربانیوں کی ہر حال میں حفاظت کی جائیگی۔