تھنہ منڈی // دو دنوں کی معمولی سی موسمی تبدیلی کے بعد جمعرات سے ایک مرتبہ پھر خطہ پیر پنجال کے کچھ علاقوں میںتیز بارشوں کا سلسلہ جاری ہوگیا جس کے نتیجے میں مکئی باقی بچی ہوئی فصلیں بھی تباہ ہو گئی ۔کسانوں نے بتایا کہ تیز بارشوں و آندھی کی وجہ سے سبزیوں اور دیگر میوہ جات کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔غور طلب ہے کہ سب ڈویژن تھنہ منڈی کے مختلف علاقوں میں حالیہ دنوں میں ہوئی شدید بارشوں و آندھی طوفان کی وجہ سے فصلوں کے ساتھ ساتھ سڑکوں ،راستوں،مکانوں اور زمینوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے لیکن گزشتہ جمعہ کی رات کو ہونے والی قہر آنگیزبارشوں اور تیز رفتار ہواو¿ں کی وجہ سے بچی ہوئی فصلیں بھی تباہ ہو گئی ہیں جس کے بعد کسانوں اور دیگر متاثرین کی جانب سے نقصان کے سلسلہ میں ریلیف اور معقول معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ ادھر قصبہ تھنہ منڈی اور اس سے ملحقہ تمام علاقہ جات کے پنچوں، سرپنچوں ، دیگر عوامی نمائندوں اور کسانوں نے ڈپٹی کمشنر راجوری محکمہ مال ، محکمہ زراعت کے اعلی عہدیداروں اور ایل جی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس پورے علاقے میں ہوئے نقصانات کا جائزہ لینے کےلئے خصوصی ٹیمیں بھیجی جائیں تاکہ برموقع نقصان کا صحیح تخمینہ لگا کر یہاں کے غریب عوام اور دیگر متاثرین کو معاوضہ فراہم کیا جاسکے۔ متاثرین نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فصلوں کے علاوہ رہائشی مکانات و دیگر ڈھانچوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے تاہم ابھی تک انتظامیہ کی جانب سے نہ تو ٹیمیں تشکیل نہیں دی گئی ہیں اور نہ ہی متاثرین کے معاوضہ کے سلسلہ میں کوئی عملی قدم اٹھایا گیا ہے ۔مکینوں نے ضلع انتظامیہ اور لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے مانگ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دنوں خطہ میں ہوئی شدید بارشوں کے ساتھ ساتھ شدید آندھی کی وجہ سے ہوئے نقصان کا جائزہ لینے کیلئے جلد از جلد خصوصی ٹیمیں تشکیل دی جائیں۔