سرینگر // پی ڈی پی میں جاری اندرونی اختلافات ٹھنڈا کرنے کی غرض سے ایک ڈرامائی پیشرفت کے تحت صدر محبوبہ مفتی اور پارٹی کے ناراض سنیئر نائب صدر مظفر حسین بیگ کے درمیان ایک طویل میٹنگ ہوئی جس میں شکوے شکایات کو دور کردیا گیا۔کشمیر عظمیٰ کو باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ محبوبہ مفتی اور مظفر حسین بیگ کے درمیان بیگ کی رہائش گاہ واقع کرالہ سنگری برین نشاط میں شام کے وقت قریب 2گھنٹے تک بند کمرے کی میٹنگ ہوئی جس میں بیگ کی اہلیہ کے علاوہ اور کوئی موجود نہیں تھا۔ذرائو کا کہنا تھا کہ دراصل یہ میٹنگ بہت پہلے ہونے والی تھی لیکن ریاست میں حکومت سازی کے حوالے سے ہوئی سرگرمی کے باعث یہ ممکن نہ ہوسکی۔ذرائع نے بتایا کہ جس روز مظفر حسین بیگ نے تھرڈ فرنٹ میں ممکنہ شمولیت اختیار کرنے اور پی ڈی پی کیساتھ اختلافات کے بارے میں اچانک کی گئی پریس کانفرنس میں باتیں کیں، اسی روز شام کو محبوبہ مفتی نے مظفر حسین بیگ کو فون کیا اور اگلے دن ملاقات کرنے کے بارے میں انہیں آگاہ کیا۔ لیکن دوسرے دن ریاست میں حکومت سازی کے حوالے سے کچھ سرگرمیاں ہونے لگیں جس کے نتیجے میں یہ ملاقات نہ ہوسکی۔پیر کو ہونے والی ملاقات میں دونوں لیڈروں نے کھل کر اختلافات کی نوعیت اور دیگر باعث نزاع معاملات پر بات چیت کی اور پارٹی کی کمزوریوں اور آنے والے انتخابات کے حوالے سے بات چیت کی۔ذرائع نے بتایا کہ بیگ نے محبوبہ مفتی سے کہا کہ انہیں اہم معاملات پر نظر انداز کرنے کی پالیسی اختیار کی گئی جس کے باعث انکے لئے پارٹی میں رہنا مشکل بنتا گیا۔تاہم محبوبہ مفتی نے انہیں اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ پارٹی میں انکے حوالے سے کوئی اختلافات نہیں ہے،اور باہمی مشاورت کو لازم بنایا جائیگا نیز بیگ کے مشوروں سے استعفادہ کیا جائیگا۔معلوم ہوا ہے کہ دونوں کے درمیان ہوئی مفاہمتی میٹنگ کامیاب ہوئی اور بیگ کی تھرڈ فرنٹ میں شمولیت اختیار کرنے کے امکانات معدوم ہوگئے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ بیگ نے سابق وزیر خزانہ حسیب درابو کیساتھ اختلافات کے بارے میں محبوبہ مفتی کو آگاہ کیا۔ذرائع نے بتایا کہ حسیب درابو واپس سیاست میں نہیں آنا چاہتے اور وہ مرکز میں اکنامک کونسل میں کوئی عہدہ لینے کی کوشش کررہے ہیں۔ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ بیگ اور محبوبہ مفتی کے درمیان ہوئی میٹنگ در اصل ممکنہ تھرڈ فرنٹ کے لئے شدید دھچکا ہے کیونکہ تھرڈ فرنٹ کے معرض وجود میں آنے پر مظفر حسین بیگ کو اسکا سرپرست بنانے کی تجویز تھی جس پر بیگ کو تحفظات تھے۔انہیں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ انہیں یا انکی اہلیہ کو اوڑی سے چنائو میں اتارا جائیگا لیکن اس تجویز پر بھی اتفاق نہیں ہوسکا۔