سرینگر//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی صدارت میں ہونے والے انتظامی کونسل اجلاس نے 73.34 کروڑ روپے کی تخمینی لاگت سے توی بیراج کے باقی ماندہ کاموں کی تعمیر کے نظرثانی شدہ منصوبے کی منظوری دی۔ لیفٹیننٹ گورنر کے مشیرفاروق خان اور راجیو رائے بھٹناگر ، چیف سیکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا ، لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سکریٹری نتیشور کمار نے میٹنگ میں شرکت کی۔دریائے توی پر مجوزہ گیٹڈ بیراج وقاری مصنوعی جھیل پروجیکٹ کے تین ذیلی منصوبوں میں سے ایک ہے جس کا تصور جموں میں کشتی رانی اور آبی کھیلوں جیسی تفریحی سرگرمیوں کے ذریعے علاقائی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے دیا گیا تھا۔دیگر دو ذیلی منصوبوں مثلا ًتوی ترقیاتی منصوبہ اور خوبصورتی اور سیاحتی سہولیات کی تخلیق بالترتیب ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ اور محکمہ سیاحت کے ذریعے انجام دی جائیں گی۔ اس منصوبے کو اصل میں مالی سال 2010-11 میں 70.00 کروڑ روپے کی لاگت سے مختلف ذرائع سے فنڈز جمع کر کے منظور کیا گیا تھا جس کا مقصد مصنوعی جھیل بنانے کے لیے تالاب پیدا کرنا تھا۔ تاہم 7 سال تک ٹھیکیدار کی عدم فعالیت کی وجہ سے یہ منصوبہ رکا ہوا تھا جس کی وجہ سے ٹینڈر کی منسوخی اور متعلقہ لاگت میں اضافہ ہوا۔ایڈمنسٹریٹو کونسل نے نظر ثانی شدہ پروجیکٹ کی منظوری دے دی ہے جو کہ الاٹمنٹ کے 10 ماہ کے اندر اندر ای ٹینڈرنگ کے ذریعے 131.53 کروڑ کی تخمینہ لاگت سے مکمل ہو جائے گی جس میں 73.34 کروڑ روپے کی اضافی گرانٹ شامل ہے اور پہلے سے ہی 58.19 کروڑ روپے کے اخراجات ہوچکے ہیں۔تکمیل کے بعد یہ منصوبہ مصنوعی جھیل کے ارد گرد تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے علاوہ پانی کی تفریح اور کھیلوں کی سہولیات کو فروغ دے گا جو مقامی لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرے گا اور سیاحوں کو جموں شہر کی طرف راغب کرے گا۔