ماسکو///امریکا کی جانب سے اپنے اتحادیوں پر روسی تیل کی دراآمدات پر پابندی کے لیے زور دینے پر ماسکو اور مغربی ممالک کے درمیان توانائی کی جنگ کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔روسی نائب وزیر اعظم نے خبردار کیا ہے کہ روسی تیل پر پابندی لگائی گئی تو اس کے عالمی منڈی پر تباہ کن نتائج ہوں گے ۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق روسی نائب وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ اگر روسی تیل پر پابندی لگائی گئی تو فی بیرل تیل کی قیمت 300 ڈالر تک پہنچ جائے گی۔دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے ابھی تک روسی تیل اور گیس کی درآمدات روکنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا۔برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ روسی تیل پر عالمی پابندی عائد کرنے کا معاملہ زیرغور ہے ۔جرمنی اور ہنگری نے روسی تیل اور گیس پر پابندی لگانے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ روسی تیل اور گیس کے بغیر یوروپ اپنی توانائی کی ضروریات پوری نہیں کر سکتا۔روسی تیل پر پابندی کی خبروں پر دنیا بھر کی منڈیوں میں مندی کا رجحان رہا اور خام تیل کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں۔ برینٹ کی قیمت 123 اور ڈبلیو ٹی آئی کی قیمت 119 ڈالر فی بیرل کے قریب جا پہنچی ہے ۔ آنے والے دنوں میں مزید اضافہ کا امکان ظاہر کیا جارہاہے ۔ روس نے کہا ہے کہ اگر مغربی ممالک روسی تیل پر پابندیاں عائد کرتے ہیں تو روس جرمنی کو جانے والی اپنی اہم گیس پائپ لائن کو بند کر دے گا۔روس کے نائب وزیر اعظم الیگزینڈر نوواک نے خبردار کیا ہے کہ روسی تیل کو مسترد کرنے کے عالمی منڈیوں کے لیے تباہ کن نتائج ہوں گے ، جس سے تیل کی قیمتیں دوگنی سے بھی زیادہ ہو کر 300 ڈالر فی بیرل ہو جائیں گی۔یوکرین پر فوجی کارروائی کے جواب میں روس کو سبق سکھانے کے لیے امریکہ اور اس کے اتحادی روس کے تیل کی درآمدات پر پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ تاہم جرمنی اور ہالینڈ نے پیر کو اس پیشکش کو قبول نہیں کیا۔قابل ذکر ہے کہ یوروپی یونین اپنی تقریباً 40 فیصد گیس اور 30 فیصد تیل روس سے خریدتی ہے ۔ روس سے سپلائی متاثر ہونے کی صورت میں متبادل سپلائی کا کوئی دوسرا ذریعہ نہیں ہے ۔مسٹر نوواک نے کہا کہ یوروپی منڈی میں روسی تیل کا متبادل فوری طور پر تلاش کرنا ناممکن ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر انہیں دوسرے ذرائع بھی مل جائیں تو وہ بہت مہنگے پڑیں گے ۔روس قدرتی گیس پیدا کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا اور خام تیل پیدا کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے ۔یوکرین مغربی ممالک پر زور دے رہا ہے کہ وہ روس پر ایسی پابندیاں عائد کرے ۔