جموں+بانہال//راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف و کانگریس سینئر رہنما غلام نبی آزاد نے دفعہ 370کے تحفظ کا یقین دلاتے ہوئے کہاکہ جموں وکشمیر کے بحران کو صرف تمام فریقین کے ساتھ غیر مشروط بات چیت سے ہی حل کیاجاسکتاہے ۔انہوںنے کہاکہ برسر اقتدار میں آنے پر کانگریس پارٹی افسپا کا جائزہ لے گی ۔ادھرحلقہ انتخاب بانہال کے کھڑی میںعوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے غلام نبی آزاد نے کہاکہ ریاستی عوام و فرقہ وارانہ سیاست کو مسترد کرتے ہوئے متحد ہوکر کانگریس کو سپورٹ کرنا چاہئے تاکہ ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگگی ،امن و امان اور بھائی چارے کی فضا قائم ہوکر تعمیر وترقی کا دور چل پڑے۔جموں میں ایک پریس کانفرنس کے دوران پارٹی کا منشور جاری کرتے ہوئے آزاد نے کہا’’ہم سیول سوسائٹی میں سے 3مذاکرات کار نامزد کریں گے اور ہمارے پاس پہلے والے مذاکرات کاروں کی طرف سے پیش کی گئی رپورٹ بھی موجود ہے ‘‘۔انہوںنے کہاکہ کانگریس پارٹی بحران کے حل کیلئے تمام فریقین کو شامل کرے گی ۔ان کاکہناتھا’’مذاکرات شروع کرنے کیلئے پیشگی کوئی شرط نہ ہوگی کیونکہ ہم ہر ایک کو سنناچاہتے ہیں اور کوئی فیصلہ لینے سے قبل ان کا نکتہ نظر جانناچاہتے ہیں ‘‘۔آزاد کامزید کہناتھا’’اگر مرکز میںہماری حکومت آتی ہے تو ہم جلد سے جلد اسمبلی کے صاف و شفاف انتخابات کروائیں گے ‘‘۔دفعہ 370پر پارٹی کے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ یہ دفعہ پچھلے 70برسوں سے ہے اور ایسے ہی جاری رہے گا۔انہوںنے کہاکہ کانگریس کا موقف ہے کہ جموں وکشمیر ہندوستان کا اٹوٹ انگ ہے ،ہم جموں و کشمیر کی منفرد تاریخ اور اس کے منفرد حالت میں ملک سے الحاق کو تسلیم کرتے ہیں اور آئین میں تبدیلی کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔انہوںنے کہاکہ پارٹی جموں وکشمیر میں افسپا کاجائزہ لے گی اور اس سلسلے میں سیکورٹی فورسز اور عوام کے بہترین مفاد میں فیصلہ لیاجائے گا۔ادھر غلام نبی آزاد آج کل ریاست جموں و کشمیر کے دورے پر ہیں اور جمعرات کوانہوں نے حلقہ انتخاب بانہال کے کھڑی میں ہزاروں لوگوں کی ایک ریلی سے خطاب کیا – اس موقع پر ڈوڈہ – ادہمپور پارلیمانی نشست کیلئے کانگریس امیدوار وکرم آدتیہ سنگھ ، سنئیر کانگریس لیڈر اور سابقہ ممبر اسمبلی بانہال وقار رسول ، بلاک صدر اور سینئر لیڈر فاروق کٹوچ ، امتیاز احمد اور محمد شریف گنائی بھی موجود تھے۔ اس موقع کھڑی بانہال میں بھاری عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ریاست کے سابق وزیر اعلی اور گانگریس رہنما غلام نبی آزاد نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے پچھلے پانچ سالوں سے عوام کا صرف استحصال کیا ہے اور اس پارٹی نے پورے ملک میں مذہب کے نام پر ٹکڑے کر رکھے ہیں اور لوگوں کو بانٹ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اصولوں کی سیاست کرتے ہیں اور کام اور اعلی سیاسی اصولوں کی بنیاد پر لوگوں سے ووٹ مانگ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے عوام سے ترقی کے نام ، کروڑوں کی نوکریوں کے نام اور پندرہ پندرہ لاکھ روپئے ہر شہری کے بنک کھاتے میں ڈالنے کے وعدے کے نام لئے تھے لیکن تمام الیکشن وعدے جھوٹ اور بیان بازی کے سوا کچھ بھی ثابت نہ ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی اصولوں اور کام کی بنیاد پر لوگوں کے پاس جاکر ووٹ مانگ رہے ہیں کیونکہ ہم نے کام کیا ہے۔ جھوٹے وعدوں کو مدنظر لوگوں کو بھاجپا کے لیڈروں کو گھروں میں گھسنے کی اجازت بھی نہیں دینا چاہئے۔لوگوں کو دس کروڑ نوکریوں ، بنک کھاتوں میں روپئے بھجنے کے سوال کرنے چاہیں۔