ترقی یافتہ ممالک میں تعمیراتی شعبے میں خواتین کا تناسب وقت کے ساتھ ساتھ بڑھ رہا ہے۔ برطانیہ میں 2021ء کے دوران تعمیراتی صنعت میں گزشتہ 25سالوں میں خواتین کا سب سے زیادہ تناسب دیکھا گیا۔ تاہم، آن لائن تجارتی اشاعت ’نیو سول انجینئر‘ کے مطابق تعمیراتی صنعت میں کام کرنے والی 90 فیصد خواتین ایسے کام کرتی ہیں جو ’ڈیسک‘ پر بیٹھ کر انجام دیے جاتے ہیں جبکہ محض 2.5 فیصد خواتین ہنر والے کام انجام دیتی ہیں۔
تنوع کے بارے میں میکنزی کی حالیہ رپورٹ بھی تعمیراتی فرموں میں تنوع کی کمی کو ظاہر کرتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق تعمیراتی کام میں صرف 16فیصد خواتین ایگزیکٹو سطح پر کردار ادا کررہی ہیں جبکہ صرف 2فیصد کمپنی کی چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیں۔ اس کا اثر تعمیراتی صنعت میں موجود خواتین کی ترقی کے راستوں پر پڑتا ہے۔ سروے میں شامل 45فیصد خواتین نے کہا کہ تعمیراتی کمپنیوں میں سینئر عہدوں پر خواتین کی عدم موجودگی نے ان کے کیریئر میں ترقی کے سفر میں رکاوٹ ڈالی ہے۔
تعمیراتی صنعت میں خواتین کی عدم موجودگی کی وجہ ممکنہ طور پر اس شعبے میں کام کرنے والی خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک ہے۔ نیو سول انجینئر 2020ء کے مطالعے کے نتائج کو رپورٹ کرتا ہے، جس کے مطابق تعمیراتی صنعت میں کام کرانے والی 72فیصد خواتین کا کہنا ہے کہ انہیں کام کی جگہ پر امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا۔ سالانہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ تعمیراتی صنعت چھوڑنے والی 47فیصد خواتین نے اس کی وجہ مَردوں کی اجارہ داری قرار دیا جبکہ 38فیصد کا کہنا تھا کہ صریح امتیاز نے انھیں ایسا کرنے پر مجبور کیا۔
تعمیراتی صنعت میں خواتین کا کام کرنا
صنف کے لحاظ سے تنخواہ کا فرق بھی تعمیرات میں ایک مسئلہ ہے۔ امریکی بیورو آف لیبر اسٹیٹسٹکس کے ڈیٹا میں بتایا گیا ہے کہ تعمیراتی صنعت میں خواتین منیجرز اپنے ہم منصب مَردوں کے مقابلے میں صرف 75فیصد تنخواہ حاصل کرتی ہیں۔ تعمیرات اور ایکسٹریکشن کے پیشوں میں، خواتین اسی طرح کے کرداروں میں مَردوں کی کمائی کا 79فیصد حاصل کرپاتی ہیں۔
برطانوی غیر منافع بخش وومن انٹو- کنسٹرکشن کے مطابق برطانیہ میں تعمیراتی صنعت میں ایک جیسی ملازمتیں کرنے والے مَردوں اور عورتوں کی آمدنی میں 11ہزار پاؤنڈ کا فرق ہے۔ برطانیہ کی تعمیراتی صنعت میں کام کرنے والی خواتین میں سے ایک فیصد سے بھی کم اینٹ بچھانے، بجلی کا کام، کارپینٹری، سروے، چھت سازی اور پلاسٹر کرنے جیسے ہنر مند کام کرتی ہیں۔
برطانیہ کے ڈویلپر، ریکن ہاؤسنگ گروپ نے یہ انکشاف بھی کیا ہےکہ خواتین تین اہم عوامل کی وجہ سے تعمیراتی صنعت کی ملازمتوں کے لیے درخواست دینے سے خود کو دور رکھتی ہیں: ترقی کے غیر مساوی مواقع (17فیصد خواتین نے اس کی وجہ یہ بتائی ہے)، کام کی جگہ پر تعصب (سروے کی جانے والی33فیصد خواتین نے اس کا حوالہ دیا) اور تعمیراتی صنعت میں خواتین رول ماڈلز کی کمی (29فیصد کی جانب سے کہا گیا)۔ یہ ڈویلپر فرم ان رکاوٹوں کو توڑنے کے لیے کام کر رہی ہے اور اس کی 50فیصد سے زیادہ ڈویلپمنٹ ٹیم خواتین پر مشتمل ہے۔
رینڈاسٹیڈ کی تحقیق سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ حالیہ برسوں کے دوران برطانیہ میں زیادہ تر خواتین تعمیراتی صنعت میں مینجمنٹ رولز نبھانا شروع ہو رہی ہیں۔ 2018ء سے 2021ء کے درمیان ان عہدوں پر خواتین کی تعداد میں 9 فیصد اضافہ ہوا۔ برطانیہ کے دفتر برائے قومی شماریات (ONS) کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ تاریخی طور پر، تعمیراتی کام میں مَردوں اور عورتوں کا تناسب 1997ء سے برطانیہ میں 87:13 (مرد: خواتین) پر برقرار ہے۔
تعمیراتی صنعت میں خواتین کی تعداد اور تناسب میں 2008ء تک بتدریج اضافہ ہو رہا تھا، لیکن 2008ء کے مالیاتی بحران نے دنیا بھر کی تعمیراتی صنعت کو متاثر کیا اور یوں اس صنعت میں خواتین کی کل تعداد اور مَردوں کے مقابلے میں خواتین کے تناسب میں تیزی سے کمی آئی۔ تاہم، 2012ء کے بعد سے برطانیہ کی تعمیراتی صنعت میں خواتین کی تعداد اور تناسب دونوں میں ایک بار پھر اضافہ ہو رہا ہے۔ 2021ء میں تعمیرات کے شعبے میں کام کرنے والی خواتین کا حصہ سب سے زیادہ دیکھا گیا جو کہ 14.3فیصد رہا جبکہ 2020ء اور 2019ء میں یہ بالترتیب 13 اور 12.5فیصد تھا۔
امریکا میں، خواتین تعمیراتی صنعت کی افرادی قوت کا صرف 10.9فیصد بنتی ہیں۔ تعمیراتی صنعت میں صرف ٹریڈ رولز کو دیکھیں تو امریکا میں خواتین افرادی قوت کا ایک فیصد سے بھی کم ہیں۔ خواتین امریکی تعمیراتی صنعت میں صرف 7فیصد لائن ایگزیکٹو عہدوں کی نمائندگی کرتی ہیں۔ خواتین زیادہ تر دفتری کام کرتی ہیں (87فیصد) جبکہ صرف 2.5 فیصد سائٹ پر ہنر والا کام سرانجام دیتی ہیں۔
میکنزی کے نتائج ان تعمیراتی کمپنیوں کے لیے دستیاب مواقع کو ظاہر کرتی ہیں، جو اپنی ٹیموں کو متنوع بنانے کے لیے تیار ہیں، خاص طور پر ایگزیکٹو سطح پر۔ وہ کمپنیاں جن کے پاس دس میں سے کم از کم تین ایگزیکٹو مینجمنٹ رولز خواتین ادا کررہی ہوتی ہیں، ان کے کم متنوع والے حریفوں کے مقابلے بہتر کارکردگی کا 48 فیصد امکان ہوتا ہے۔
جے بی نالج کی 2019ء کی تعمیراتی ٹیکنالوجی کی رپورٹ کے مطابق، امریکا میں 13فیصد تعمیراتی کمپنیوں کی ملکیت خواتین کے پاس ہے۔ امریکا کی نیشنل ایسوسی ایشن آف ویمن اِن کنسٹرکشن کے مطابق، 2014ء اور 2019ء کے درمیان خواتین کی ملکیت والی تعمیراتی کمپنیوں کی تعداد میں 64فیصد اضافہ ہوا اور خواتین کی ملکیت والی امریکی تعمیراتی کمپنیوں میں سے 9فیصد نے 5لاکھ ڈالر سے زیادہ آمدنی حاصل کی۔