ٹینڈر عمل کی ناکامی کے لئے محکمہ دیہی ترقی کے ملازمین و پنچائتی اراکین ذمہ دار قرار
ڈوڈہ //پنچائتی سطح پر تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں و مزدور طبقہ کے لئے روزگار کے وسائل فراہم کرنے کی غرض سے اگر چہ حکومت کی جانب سے محکمہ دیہی ترقی کے تحت ٹھیکیداری کارڈ جاری کرنے و 3 لاکھ تک کے کاموں میں مقامی ٹھیکیداروں کو ہی ٹینڈر کا اہل قرار دیا گیا تھا تاہم زمینی سطح پر اس کے برعکس کام ہورہا ہے جس کے نتیجے میں بیشتر نئے کارڈ ہولڈر مزید پریشانیوں میں مبتلا ہو چکے ہیں۔کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کئی نوجوانوں کا کہنا ہے کہ چند ایک پنچائتی اراکین کو چھوڑ کر زیادہ تر محکمہ دیہی ترقی کے ملازمین، بی ڈی سی و ڈی ڈی سی چیئرپرسنوں کے قریبی رشتہ دار و اے اور بی کلاس کے ٹھیکیدار کم ریٹ پر ٹینڈر دے کر کام حاصل کرتے ہیں اور مستحق و بے روزگار طبقہ کو محروم رکھا جاتا ہے۔ نامور سماجی کارکن و بی جے پی ضلع سیکرٹری مہندر سنگھ سرمال نے اس معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی و ایل جی حکومت نے اگر چہ بے روزگار نوجوانوں کو گاو¿ں سطح پر روزگار فراہم کرنے کے لئے ایک مثبت قدم اٹھایا تھا لیکن وہ مقصد حاصل نہیں ہورہا ہے جس کے لئے یہ پالیسی بنائی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ ڈوڈہ ضلع میں زیادہ تر ٹھیکیداری کارڈ محکمہ دیہی ترقی کے ملازمین بشمول جی آر ایس، وی ایل ڈبلیوز، پنچائتی اراکین ،ڈی ڈی سی و بی ڈی سی چیئرپرسنوں نے اپنے قریبی رشتہ داروں و منظور نظر لوگوں کے نام پر بنائے ہیں جبکہ اے اور بی کلاس کے ٹھیکیداروں نے بھی ڈی و سی کلاس کے کارڈ بنا کر پنچائتی سطح پر ہورہے ٹنڈر سسٹم کے اصلی مقصد کو ناکام بنایا ہے۔مہندر سنگھ نے کہا کہ یہ لوگ تجربہ کی بنیاد پر کم سے کم ریٹ پر کام حاصل کرتے ہیں اور بعد میں محکمہ کے ملازمین کے ساتھ ملی بھگت کرکے فرضی بلیں تیار کرکے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تعلیم یافتہ نوجوان اپنی وسعت کے مطابق ٹنڈر ڈالتے ہیں لیکن ناکامی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوتا ہے۔مہندر سنگھ کے مطابق چند ڈی ڈی سی، بی ڈی سی کونسلروں و پنچائتی اراکین کے ساتھ چھوڑ کر زیادہ تر لوگ اس قسم کی دھاندلی میں ملوث ہیں۔انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر سے اس معاملے میں اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرنے و بے روزگار طبقہ کے ساتھ انصاف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔نوجوان سیاسی و سماجی کارکن اظہرالدین ملک نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پنچائتی پر ہورہے ٹینڈر سسٹم سے مزدور و بے روزگار نوجوان کو کوئی فائدہ نہیں مل رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بااثر و تجربہ کار شخصیات کم ریٹ پر کام حاصل کرتے ہیں اور پھر محکمہ کے ساتھ ملی بھگت کرکے غیر معیاری کام کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بے روزگار نوجوان قرضہ لے کر ٹنڈر ڈال رہے ہیں لیکن اس کے باوجود کچھ حاصل نہیں ہوتا ہے۔انہوں نے انتظامیہ سے اس فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی مانگ کی ہے۔