سرنکوٹ//تعلیمی زون بفلیاز میں واقع گورنمنٹ پرائمری سکول ہندل سیالاں میں تعلیمی نظام کا جنازہ ہی نکل گیاہے ۔یہ سکول سیالاں کے وارڈ نمبر چار میں قائم ہے جس کیلئے سرکاری عمارت تو موجود ہے لیکن پھر بھی بچوں کو ٹیچر کی طرف سے اپنے ہی گھر میں تعلیم دی جارہی ہے اور سکولی عمارت میں مویشیوں کا گھاس جمع کرکے رکھاگیاہے ۔ سکول میں پچاس طلباء زیر تعلیم ہیں جن کو تعلیم دینے کیلئے صرف ایک ٹیچر تعینات ہے ۔ مقامی لوگوں کاکہناہے کہ ان کے بچوں کے ساتھ تعلیم کے نام پر کھلواڑ کیاجارہاہے اور متعلقہ حکام ان کی تعلیم وتربیت میں ناکام ثابت ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ وہ طلاب کو یہاں داخلہ د ے کر پچھتارہے ہیں کیونکہ انہیں ان کا مستقبل تباہ ہوتادکھائی دے رہاہے ۔ان کاکہناہے کہ لاکھوں روپے خر چ کرکے سرکاری عمارتیں بنائی جاتی ہیں اور افسوسناک بات یہ ہے کہ سکول کی عمارت کو بیکار چھوڑ دیاگیاہے اور وہاں گھاس رکھاہواہے ۔ انہوں نے کہاکہ زیر تعلیم طلباء کو سکول کاٹیچر اپنے گھر میں یا گھر کے باہر تعلیم دیتاہے ۔مقامی لوگوں کے مطابق ایک نجی گھر میں تعلیم دینا ایک مذاق بن کر رہ گیاہے اور نہ ہی بچوں کی اچھی طرح سے ماننگ اسمبلی ہوتی ہے اور نہ ہی انہیں دیگر سہولیات فراہم ہیں۔انہوں نے کہاکہ طلباء کو یہ تصور ہی نہیں کہ وہ سکول جاتے بھی ہیں یا نہیں کیونکہ وہ سکول نہیںبلکہ ایک گھر میں ہی رہتے ہیں۔انہوں نے حکام سے اپیل کی کہ اس طرح کے نظام میں تبدیلی لائی جائے ۔رابطہ کرنے پر زونل ایجوکیشن افسر بفلیاز نے بتایاکہ کچھ سکولوں کی خستہ حالت ہے جن کی مرمت کیلئے پروجیکٹ حکام کو بھیجاگیاہے ۔ انہوں نے کہاکہ وہ اس سکول کے بارے میں ابھی کچھ نہیں بتاسکتے اور کل وہاں موقعہ پر جاکر ہی بتایاجاسکتاہے ۔انہوں نے کہاکہ بچوںکو نجی مکان میں بٹھایاجاسکتاہے ۔