منڈی// جامعہ تعلیم القرآن اڑائی میں اتوار کودستار بندی کا اہتمام کیا گیا جس دوران مہاراشٹر سے تشریف لائے مولانا مفتی قاسم نے لوگوں سے خطاب کیا۔مہمان خصوصی نے اپنے بیان میں تمام دینی اداروں کے حوالے سے عوام کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہی مدارس ہماری پہچان ہیں اور ہمیں سب کو ان کا ہر ممکن تعاون کرنا چاہیے۔انہوںنے تقویٰ اور مسلم معاشرہ پر مفصل روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہاکہ اگر انسان کی زندگی میں علم نہیں تو گویا کچھ بھی نہیں۔ انہوں نے دین کو صحیح طریقے سے ماننے اور اس پر عمل کرنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس دین پر عمل کرنا ہے جو پیارے آقا ؐ ہمارے لئے چھوڑ گئے اور وہی قابل قبول ہے۔قبل ازیں مولانا فتح محمد ناظم اعلیٰ جامعہ محمودیہ قاسم نگر مینڈھر نے اصلاح معاشرہ پرخطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے معاشرہ میں ازدواجی زندگی کے شروعات سے لیکر تا حیات بہت سارے شعبے ہیں جن سے ایک سماج تشکیل پاتا ہے۔ اولاد کی تربیت کے حوالے سے انہوں نے تمام مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ اپنی اولادوں کو اچھی تعلیم و تربیت دیں اور ازدواجی زندگی میں میاں بیوی کے حقوق اولاد اور والدین کے حقوق پڑوسی کے حقوق کے علاوہ متعدد حقوق العباد ایسے ہیںکہ اگر مسلمان ان کو اپنے سماج میں احسن طریقے سے رائج کرلیتا ہے تو دنیا کی کوئی طاقت انہیں زک نہیں پہنچا سکتی ۔ انہوں نے کہا کہ مومن وہ ہے جو بولے تو سچ بولے جو وعدہ کرے وہ پورا کرے اورامانت میں خیانت نہ کرے ۔مولانا ارشاد احمد ناظم اعلیٰ دارالعلوم نڑول مینڈھر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ پروفیسر شمیم احمد نے بھی سیرت رسول مقبول ؐاور ہماری موجودہ حالات زندگی کے بارے میں خطاب کیا ۔ اس موقعہ پر جامعہ کا بجٹ بھی پیش کیا گیا جو جامعہ کے ناظم اعلیٰ مولانا شمس الدین قاسمی نے پیش کیا ۔مولانا سعید احمد حبیب کے صدارتی کلمات میں اہم نصیحتیں کیں ۔اس دوران جامعہ انوارالقرآن کنوئیاں پونچھ کے ناظم اعلیٰ قاری محمد صدیق ،ادارہ کے نائب مہتمم مفتی نذیر احمد شاہین ،جامعہ فیض القرآن قاسمی مارکیٹ منڈی کے مہتمم مفتی محمد شریف الحسن قاسمی ،جامعہ طیب العلوم لورن کے ناظم مولانا زاہد الحسن قاسمی ،اشاعت العلوم چنڈک کے ناظم مولانافرید الدین، جامعہ زینت الاسلام دھڑہ کے ناظم مولانامنظور احمد بھی موجو دتھے ۔