یو این آئی
نئی دہلی//تریپورہ میں تین دہائیوں سے زیادہ عرصے سے جاری انتہاپسندانہ تشدد اور تنازعات سے چھٹکارا پانے کی سمت میں ایک اہم پیش رفت میں بدھ کو یہاں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی موجودگی میں دو دھڑوں نے بات چیت کی۔ اس دوران ریاست نیشنل لبریشن فرنٹ آف تریپورہ (این ایل ایف ٹی ) اور آل تریپورہ ٹائیگر فورس(اے ٹی ٹی ایف)نے امن معاہدے پر دستخط کیے۔وزیر داخلہ نے اس معاہدے کو تریپورہ میں ‘ترقی اور امن کیلئے ایک اہم معاہدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ شمال مشرق کی ترقی کے لیے مودی حکومت کے عزم کو پورا کرنے میں ایک ‘سنگ میل ہے۔ وزارت داخلہ میں منعقدہ امن معاہدے کی دستخط کی تقریب میں موجود این ایل ایف ٹی اور اے ٹی ٹی ایف کے عہدیداروں کا خیرمقدم کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ اقتدار سنبھالنے کے بعد مودی حکومت نے شمال مشرق میں امن اور ترقی کے لئے بات چیت کا راستہ اپنانے کا عزم کیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے نہ صرف دہلی اور شمال مشرق کے درمیان ریل، سڑک اور ہوائی جہاز کے ذریعے فاصلہ کم کیا ہے بلکہ انہوں نے دلوں کو جوڑنے کا کام بھی کیا ہے۔ اس تناظر میں انہوں نے وزیر اعظم کے ‘آشتا لکشمی اور ‘پوروادیا جیسے اقدامات کا بھی ذکر کیا۔منی پور کے وزیر اعلی ڈاکٹر مانک شاہ اور سابق وزیر اعلی وپلاو دیو، مرکزی داخلہ سکریٹری گووند موہن اور انٹیلی جنس بیورو (آئی بی)کے ڈائریکٹر تپن ڈیکا اور مرکزی اور ریاستی حکومت کے کئی سینئر افسران دستخط کی تقریب میں موجود تھے۔ شاہ نے کہا کہ وزارت داخلہ انتہا پسندی، تشدد اور تنازعات سے پاک ایک ترقی یافتہ شمال مشرق کے وزیر اعظم کے خواب کو پورا کرنے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔ مودی حکومت نے شمال مشرق میں امن اور خوشحالی کی بحالی کے لیے اب تک 12 اہم معاہدوں پر دستخط کیے ہیں، جن میں سے تین ریاست تریپورہ سے متعلق ہیں۔وزارت داخلہ کے حکام نے بتایا کہ شمال مشرق میں امن قائم کرنے کے لیے عسکریت پسندوں کے ساتھ کیے گئے معاہدوں کے نتیجے میں گزشتہ 10 برسوں میں 10,000 افراد اپنے ہتھیار چھوڑ کر سماج کے مرکزی دھارے میں شامل ہوئے ہیں۔