واشنگٹن// امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی کی معیشت کو تباہ کرنے کے بیان سے یوٹرن لیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان معاشی ترقی کے وسیع مواقع ہیں۔ گزشتہ روز امریکی صدر ٹرمپ نے ترکی کے خلاف انتہائی سخت بیان جاری کرتے ہوئے ٹوئٹ کی تھی کہ شام سے امریکی فوج کا انخلا شروع ہو گیا ہے اور اگر ترکی نے شام میں کردوں کو نشانہ بنایا تو امریکا ترکی کو اقتصادی طور پر تباہ کر دے گا۔ تاہم آج حیران کن طور پر انہوں نے پینترا بدلتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان معاشی ترقی کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ مسٹر ٹرمپ نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ‘‘ترکی کے صدر اردوغان سے اسلامک اسٹیٹ کے خلاف جنگ میں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ملنے والی کامیابی سے متعلق بات چیت ہوئی۔ اس کے علاوہ امریکہ اور ترکی کے درمیان اقتصادی تعاون کے بے پناہ امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس سے قبل مریکی صدر نے اتوار کو ترکی کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر شام سے امریکی فوجیوں کی واپسی کے بعد ترکی نے کرد جنگجوؤں پر حملے کئے تو امریکہ ترکی کو اقتصادی طور پر تباہ کر دے گا۔ قابل ذکر ہے کہ ترکی کے صدر نے دسمبر میں اعلان کیا تھا کہ اگر امریکہ اپنے فوجیوں کو وہاں سے نہیں ہٹاتا تو ترکی یوفریٹ دریا کے مشرقی ساحل کے ساتھ ساتھ شام کے مان بیج میں ترکی کی سرحد کے قریب کرد جنگجوؤں کے خلاف فوجی مہم شروع کرنے کے لئے تیار ہے ۔ امریکی صدر نے شام میں اسلامک اسٹیٹ کے خلاف جاری جنگ میں فتح حاصل کرنے کا دعوی کرتے ہوئے امریکی فوجیوں کی واپسی کا اعلان کیا ہے ۔ دراصل، مسٹر ٹرمپ کے اس فیصلے پر اسرائیل سمیت کئی ممالک نے تشویش ظاہر کی ہے ۔
ترکی کو معاشی طور تباہ کرنے کے بیان پر ٹرمپ کا رجعت قہقری
