سرینگر//تخلیقی ادب کی آبیاری اور اس پر سیر حاصل بحث کے لئے کلچرل اکیڈیمی کے صدر دفتر واقع لال منڈی میں پہاڑی اور گوجری زبان کے لئے محفلِ افسانہ کا انعقاد کیا گیا۔گذشتہ سنیچر کو اسی طرح کی ایک محفلِ افسانہ کا انعقاد اردو اور کشمیری زبانوں کے لئے ہوا۔کل کی محفل کی صدارت پہاڑی زبان کے معروف ادیب، شاعر اور ترجمہ کار پرویز مانوس نے کی جبکہ ایڈیٹر اردو سلیم سالک، اسسٹنٹ ایڈیٹر کشمیری ڈاکٹر گلزار احمد راتھربھی ایوانِ صدارت میں موجود تھے۔اکیڈیمی کے چیف ایڈیٹر محمد اشرف ٹاک نے مہمانوں اور افسانہ نگاروں کا استقبال کرتے ہوئے بتایا کہ ہماری نئی نسل تخلیقی ادب کی طرف مائل ہے لیکن اُن کی پرداخت وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اسی مقصد کے لئے اس دو روزہ ادبی تقریب کا انعقاد کیا گیا ہے جس میں خاص طور سے نوجوان افسانہ نگاروں کو اپنی تخلیقات پیش کرنے کی دعوت دی گئی ہے تاکہ وہ اساتذہ کی موجودگی میں اپنی فنی کاوشوں کو آگے بڑھا سکیں۔پہاڑی زبان کے لئے پرویز مانوس، زبیر قریشی اور ساحل اقبال نے اپنے افسانے پڑھے جبکہ مجید حسرت، ادریش شاداور محمد یونس قالوفیل نے گوجری زبان میں اپنے افسانے پیش کئے جن پربعد میں سیر حاصل بحث کی گئی۔صدارتی خطبے میں پرویز مانوس نے ایسی محفلوں کے لئے مستقبل میں بھی منعقد کرنے کی تاکید کی۔ سلیم سالک نے اپنے خطبے میں افسانہ کے فن پے ایک استادانہ لیکچر پیش کیا۔اس موقعے پرڈاکٹر گلزار نے افسانہ کے فن اور موجود ہ دور کے حوالے سے بات کی۔تقریب کی نظامت کے فرائض ایڈیٹر پہاڑی محمد ایوب نعیم کرناہی نے انجام دئے۔