تحقیقات میں انصاف کو بالا طاق رکھ کر چالان پیش کرنے کا معاملہ | کورٹ نے پولیس آفیسران کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم جاری کیا

سرنکوٹ //سرنکوٹ پولیس سٹیشن میں درج ایک مقدمہ کی تحقیقات کے دوران انصاف کو یکسر نظر انداز کر نے کا مشاہدہ کرتے ہوئے کورٹ کرائم برانچ کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہاکہ سابقہ ایس ڈی پی او سرنکوٹ اور ایس ایچ او کیخلاف مقدمہ درج کر کے معاملہ کی مکمل تحقیقات عمل میں لائی جائے ۔سب جج سرنکوٹ نے پولیس سٹیشن سرنکوٹ میں درج ایک مقدمہ زیر ایف آئی آر نمبر 62/2019کی تحقیقات کے دوران انصاف کو یکسر نظر انداز کر کے چلان پیش کرنے کے سلسلہ میں کرائم برنچ جموں کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہاکہ ایس ڈ ی پی او سرنکوٹ خالد حسین اور تب کے ایس ایچ او پولیس سٹیشن انسپکٹر تلک راج کیخلاف مقدمہ درج کر کے تحقیقا ت کی جائیں ۔کورٹ نے ایس ایس پی کرائم برانچ جموں کو ہداہت جاری کرتے ہوئے کہاکہ سچائی کو چھانے کے سلسلہ میں دونوں آفیسران کیخلافجعلی شواہد کی تصدیق کر کے شکایت کنندہ کو چوٹ پہنچانے کے ارادے سے جعل سازی اور قانون کی خلاف ورزی کرنے پر زیر دفعات 201،166،167،217،218،465،468اور 471مقدمہ درج کر کے تحققات عمل میں لائی جائے ۔جج نے ڈی آئی جی کرائم کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہاکہ وہ دونوں معاملات کی تحقیقات اپنے زیر تحت کروائیں جبکہ ایف آئی آر زیر نمبر 62/2019کی تفصیلی رپورٹ سرنکوٹ پولیس سٹیشن میں دو ماہ کے اندر جمع کروائی جائے ۔غور طلب ہے کہ سرنکوٹ پولیس سٹیشن میں مذکورہ معاملہ کے سلسلہ میں متاثرہ رانی بی کی جانب سے ملزمان ساجد احمد ،نظیر حسین ،ارشاد اقبال ،اسرار الحق اور عبدالرشید پر ایک تحریری شکایت درج کروائی گئی تھی جبکہ اس کی تحقیقات کے سلسلہ میں سب انسپکٹر مقبول حسین نے تحقیقات کے بعد عدالت میں چالان پیش کیا تھا ۔