سوپور+کپوارہ+گاندربل+اوڑی//شمالی کشمیر کے قصبہ سوپور، رفیع آباد اور زینہ گیر کے علاقوں میں برفباری کے سبب معمولات زندگی ٹھپ ہوکر رہ گئے ہیں۔ تمام رابطہ سڑکیں منقطع ہیںجبکہ بجلی کی سپلائی سے بھی عوام محروم ہوگئی ہے ۔زینہ گیر اور رفیع آباد نے انتظامیہ پر الزام لگایا ہے کہ ان علاقوں کی بیشتر سڑکیں برف کی وجہ سے بند پڑی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ زینہ گیر اور سوپور کی رابطہ سڑکوں پر برف ہٹانے کی مشینریاں دوپہر تک غائب رہیں جبکہ علاقوں میں بجلی گزشتہ رات سے ہی بند کی ئی تھی۔ ڈپٹی کمشنر بارہمولہ نے صورتحال کے پیش نظرسوپور کا دورہ کیا اور تمام افسران خاصکر محکمہ بجلی، آر اینڈ بھی اور میونسپل کونسل کو ہدایات دی کہ وہ قصبے میں تمام سہولیات دستیاب رکھیں تاکہ عام لوگوں کو مشکلات درپیش نہ آئیں۔انہوں نے ایگزیکٹیو آفیسر میونسپل کونسل سوپور لطیف احمد میر کی سراہنا کی جنہوں نے مین قصبہ میں ایک سو سے زائد خاکروبوں اور جے سی بی کو صبح سے ہی برف ہٹانے کے کام پر لگا رکھا تھا۔ ضلع کپوارہ کی چوکی بل کرناہ سڑک پر جمعہ کو تقریباً45لوگ برفانی طوفان میں پھنس گئے جن میں ایک معمر خاتون بعد میں حرکت قلب بند ہونے کے نتیجے میں لقمہ اجل بن گئیں تاہم کرالہ پورہ پولیس نے موقعہ پر جاکر تمام مسافروں کو بچایا لیا اور لاش کو نستہ گلی فوجی کیمپ میں رکھا ۔معلوم رہے کہ ایک سال قبل یعنی 6جنوری 2018کو برفانی تودہ کی زد میں آکر تین سومو گا ڑیاں برف کے نیچے دب گئی تھیں جن میں سوار 11مسافر لقمہ اجل بن گئے تھے ۔واضح رہے کہ اس حادثے کے بعد کرناہ کی آ بادی نے چوکی بل سے نستہ ژھن گلی (سادھنا ٹاپ) تک ٹنل تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا تھا بلکہ اس سلسلے میں کئی بار احتجاج بھی کیا ۔ کرناہ کے لوگو ں کا کہنا ہے کہ سابق حکومتو ں نے یہا ں کے لوگو ں کی اس دیرینہ مانگ کو پورا نہیں کیا اور نہ ہی اس کی تعمیر کرنے کے لئے کوئی رول کیا ۔ادھر ضلع میں گزشتہ دوروز کے دوران بھاری برف باری کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک ضلع کے فرکیاں اور زیڈ گلی پر5فٹ برف ریکارڈ کی گئی جبکہ کیرن اور مژھل کے اندرونی علاقوں میں2سے 3فٹ برف جمع ہوئی ہے ۔ٹنگڈار میں 9انچ برف ریکارڈ کی گئی جبکہ نستہ ژھن گلی (سادھنا ٹاپ ) پر4فٹ برف جمع ہوئی ہے جس کی وجہ سے یہ سڑکیں بند پڑی ہیں ۔ضلع کے کرالہ پورہ ،لنگیٹ ،رامحال ،قاضی آ باد ،راجواڑ ،لولاب ،ماور اور ترہگام کے مضافاتی علاقوں میں بھاری برفباری کی وجہ سے نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے اور لوگ اپنے ہی گھر وں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں ۔ضلع کی بیشتر اندرونی رابطہ سڑکیں بند پڑی ہیں ۔ اہم شاہراہوں سے برف ہٹانے کاکام مکمل کیا گیا تاہم پورے ضلع میں بجلی کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا اور اب تک کسی بھی علاقے میں بجلی سپلائی فراہم نہیں کی گئی ۔ڈپٹی کمشنر کپوارہ خالد جہانگیر نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ ضلع کے اکثر و بیشتر سڑکو ں سے برف ہٹانے کا کامکمل کیا گیا ہے اور باقی سڑکو ں سے برف ہٹانے کاکام جاری ہے اور اگر موسم میں بہتری آئی تو ضلع کی تمام اندرونی رابطہ سڑکو ں کو بھی بحال کیا جائے گا ۔انہو ں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ نے پہلے ہی ضلع میں برف باری سے متعلق ایک کنٹرول رو م قائم کیا ہے اور کسی بھی جانکاری سے متعلق لوگ کنٹرول روم کے فوج نمبر 01955-253522سے رابطہ کر سکتے ہیں ۔ گاندربل ضلع کی بیشتر اندرونی رابطہ سڑکیں حالیہ برفباری کے نتیجے میںبند پڑی ہیں۔ گاندربل قصبہ میں 8 انچ سے زائد برفباری ریکارڈ کی گئی جبکہ گاندربل سے ملحقہ علاقوں جن میں شالہ بگ،ڑھندھنہ،واکورہ،بٹہ وینہ،صفاپورہ،تولہ مولہ،سہ پورہ،لار،چونٹھ ولی وار،چانتھن گلاب پورہ سمیت دیگر علاقوں میں ایک فٹ سے لیکر ڈیڑھ فٹ تک برفباری جمع ہوگئی ہے۔اگرچہ ضلع کی اہم شاہراہوں صورہ کنگن،کنگن گگن گیر،گاندربل گوٹلی باغ ،گاندربل صفاپورہ،گاندربل شالہ بگ اور ڑھندھنہ سے برف ہٹالی گئی تاہم اندرونی رابطہ سڑکیں اور گلی کوچوں سے ابھی بھی برف ہٹانا باقی ہے۔گوٹلی باغ میں چھانہ ہار،چانتھن گلاب پورہ ،ہاشم محلہ ،آرہامہ ،منیگام وطشن رابطہ سڑکوںسے برف ہٹانا ابھی باقی ہے۔ادھر کنگن کے اکہالسمیت دیگر کئی سڑکوں سے بھی برف ہٹانی باقی ہے۔وادی کے دیگر علاقوں کی طرح سرحدی قصبہ اوڑی میں بھی صبح سے ہی برفباری کا سلسلہ شروع ہوا ۔برفباری کی وجہ سے قصبہ اوڑی کے دور دراز علاقے جن میں سلکوٹ، بلکوٹ،تھاجل، ہتھ لنگا، صورہ، موٹھل، بٹگراں، چرنڈا، گوہالن، گوالتہ، کملوٹ وغیرہ میں جمعہ رات سے ہی بجلی غائب ہے جبکہ رابطہ سڑکیں بھی بند پڑی ہیں ۔ادھر برفباری کے پیش نظر اوڑی میں صورتحال کے پیش نظرایک کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے اور لوگوں کو مشکل حالات میں7051289252،99622566124،8491931659 اور 9906960009 پر رابطہ کرنے کیلئے کہا گیا ہے۔