سرینگر// لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے سانحہ سوپورکو تاریخ ِظلم و جبر کا ایک سیاہ ترین با ب قرار دیتے ہوئے کہا کہ سوپور قتل عام جیسے واقعات جموں کشمیر پراُس فوجی تسلط کا نمونہ ہیں جن کے ذریعے سینکڑوں نہتے کشمیریوں کو تہہ تیغ کیا گیا۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ گائو کدل، بٹہ مالو بائی پاس، زکورہ، مشعلی محلہ، ہندوارہ، کپوارہ، بھدرواہ،پونچھ اور کئی دوسرے مقامات پر اسی قسم کے سانحات سے ثابت ہوتا ہے کہ بھارت محض طاقت کے بل پر ہی جموں کشمیر پر اپنا تسلط قائم رکھے ہوئے ہے۔فرنٹ چیئرمین نے کہا کہ ہزاروں معصومین کا قتل،گرفتاریاں، زیر حراست گمشدگیاں،خواتین کی عزت و ناموس پر حملے،رہائشی مکانات ،پوری کی پوری بستیوںاور بازاروں کو آگ و آہن کی نذر کردینا،ہزاروں کو زخمی اور سینکڑوں کی بینائی چھین لینا،بزرگوں اور جوانوں کے ساتھ تذلیل آمیز سلوک روا رکھنا اور ایسے ہی دوسرے اقدامات جموں کشمیر میں بھارتی مظالم کے نمونے ہیں ۔انہوں نے کہا قتل عام کے ان سبھی واقعات میں ملوث فورسز اہلکاروں اورافسروںکی شناخت اگرچہ ظاہر ہے لیکن آج تک نہ ان میں سے کسی کو گرفتار کیا گیا ہے اور نہ ہی کسی کا مواخذہ کرکے اسے سزا دی گئی ۔یہ بات اس حقیقت کا ثبوت ہے کہ دراصل قتل عام کے یہ واقعات حکمرانوں کی ہی ایماء پر کئے گئے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ حکمران قاتلوں کی پشت پناہی کیلئے ہمیشہ تیار نظر آتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کے حکمران جو آئے روز جمہوریت اور ہیلنگ ٹچ پر اتراتے نہیں تھکتے،نے اپنی پولیس اور دوسری ایجنسیوں کے ذریعے معصوم شہریوں خاص طور پر سیاسی اراکین کے خلاف تحقیقات کے نام پر خوف و ہراس پھیلانے کا نیا سلسلہ شروع کررکھا ہے ۔ فرنٹ چیئرمین نے سانحہ 1993 میں جاں بحق کئے گئے شہریوں کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان معصوموں کا لہو کبھی بھی رائیگان نہیں جانے دیا جائے گا ۔