سری نگر// سری نگر شہر کو خوبصورت بنانے کی کوشش میں انتظامیہ’’سری نگر اسمارٹ سٹی پروجیکٹ‘‘ کے تحت تاریخی پولو ویو اسٹریٹ کو راہ گزر(واک وے) میں تبدیل کر رہی ہے۔انتظامیہ کے ایک افسر نے بتایا کہ سڑک کو نئے سرے سے ڈیزائن کیا جائے گا اور اسے سنگ مرمر کے پتھروں اور ’’تخلیقی ڈیزائنوں‘‘ سے بھرا جائے گا جو اسے خوبصورت بنائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ موجودہ دکانیں برقرار رہیں گی اور یہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو بازار میں آنے کے لیے راغب کرے گی۔شہر کے وسط میں واقع پولویو گلی اور بازار تاریخی، مشہور اور دلکش ہے اور اس کی حدود مشہور پولو گراؤنڈ کے ساتھ ملتی ہے۔سٹریٹ کے جنوبی سرے پر واقع سومو سٹینڈ 2.37 کنال اراضی پر ہے اور موجودہ سرینگر ڈیولپمنٹ اتھارٹی پارکنگ، مارکیٹ کے پیچھے، پولو گراؤنڈ سائیڈ پر، مسافروں کی سہولت کے لیے سڑک کو راہ گزر میں تبدیل کیا جائے گا۔اگرچہ پولو ویو مارکیٹ کے دکانداروں نے اس سڑکو راہ گزر میں تبدیل کرنے کا خیرمقدم کیا ہے، لیکن انہوں نے پارکنگ کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا ہے۔ایک دکاندارنے کہا کہ دکانداروں کی پریشانی پارکنگ ہے۔ فی الحال، دکانوں پر آنے والے صارفین اپنی گاڑیاں سرینگر ڈیولپمنٹ اتھارٹی پارکنگ میں کھڑی کرنی پڑتی ہے، لیکن چونکہ حکومت اسے’واک وے‘ میں تبدیل کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے، اس لیے اس میں گاڑیوں کے لیے پارکنگ کی کوئی جگہ نہیں ہے۔‘‘ان کا کہنا تھا کہ دکانداروں کو اس بات پر تشویش ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے اور دکانداروں کی ایسوسی ایشن نے ڈویڑنل کمشن سے ملاقات کی ہے اور ہمیں امید ہے کہ یہ معاملہ جلد حل ہو جائے گا۔‘‘دکانداروں کے خدشات کے بارے میں پوچھے جانے پر، سرکاری افسر نے کہا کہ حکومت ایک مشینی ریمپ بنانے کا منصوبہ بنا رہی ہے جسے ’’مخصوص وقت‘‘ میں کھول دیا جائے گا۔پولو ویو مارکیٹ 1954 میں اس وقت وجود میں آئی جب ریذیڈنسی روڈ کے قریب دی بند میں واقع دکانوں کو مکمل طور پر نقصان پہنچا اور اس وقت کے وزیر اعظم بخشی غلام محمد نے پولو ویو کی جگہ دکانداروں کو الاٹ کی۔اس کے بعد سے، دستکاری و ہنر کی نمائش کرنے والی متعدد دکانوں کے ساتھ بازار برقرار ہے۔بازار میں کئی دوسری عمارتیں ہیں جن میں ایون صھافت کشمیر بھی شامل ہے۔اس وقت پولو گراؤنڈ کی طرف تقریباً 35دکانیں ہیں اور مخالف سمت میں 20دکانیں ہیں، بالائی منزلیں دفتری جگہوں، ریستورانوں، ٹریول ایجنسیوں، گل فروشی،لیپ ٹاپ سیلرز اور دیگر کئی کام کی جگہوں میں تبدیل ہو چکی ہیں۔