سری نگر// جموں و کشمیر بے روز گار فارسٹری گریجویٹوں نے ہفتے کے روز یہاں پریس کالونی میں جمع ہو کر اپنے مطالبات کو لے کر احتجاج درج کیا۔
احتجاجی اپنے حقوق خاص طور پر ایس آر او 335 پر نظر ثانی کرنے کے حق میں جم کر نعرہ بازی کر رہے تھے۔
اس موقع پر جوہر رفیق نامی ایک احتجاجی نے کہا کہ متعلقہ محکمے نے فارسٹر اسامیوں کے لئے اہلیت کا معیار سائنس مضمون کے ساتھ بارہویں جماعت پاس رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے چار سالہ بی ایس سی فارسٹری اور دو سالہ ایم ایس سی فارسٹری کی ڈگریاں کی ہیں تو پھر یہ ڈگریاں کس کام کی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم میں سے کچھ طلبا نے جے آر ایف اور این ای ٹی بھی کالیفائی کئے ہیں اور سائنس مضمون کے ساتھ بارہویں جماعت کی اہلیت معیار رکھنا ہمیں منظور نہیں ہے۔
موصوف احتجاجی نے کہا کہ ہمارا دوسرا مطالبہ یہ ہے کہ رینچ افسروں کی اسامیوں کو پر کرنے کے لئے خواہشمند امیدوارں سے جلدی درخواستیں طلب کی جانی چاہئے اور اس میں بھرتی کے لئے بی ایس سی فارسٹری اہلیت کا معیار ہونا چاہئے۔
انہوں نے کہا ہم قریب ایک ہزار بے روز گار فارسٹری گریجویٹس ہیں۔
درین اثنا فیملی ہیلتھ ورکرس نے بھی تنخواہوں کی واگذاری کے لئے احتجاج درج کیا۔
ایک احتجاجی نے اس موقع پر کہا کہ ہم گذشتہ چار مہینوں سے تنخواہوں سے محروم ہیں جس کی وجہ سے ہم گوناگوں مشکلات سے دو چار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلی بار ایسا نہیں ہوا ہے بلکہ اس سے پہلے بھی ہمیں تنخواہوں کی واگذاری کے کے لئے سڑکوں پر آنا پڑا۔
احتجاجیوں نے جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے ان کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے مداخلت کرنے کی اپیل کی۔