جموں// ڈوگرہ سوابھیمان سنگٹھن کے چیئرمین اور ادھم پور پارلیمانی حلقہ انتخاب کے امیدوار چوہدری لال سنگھ نے بی جے پی پر پورے ملک میں لوگوں کو دھوکہ دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ادھم پور سے بھاجپا رکن پارلیمان ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس پارلیمانی حلقے میں زمینی سطح پر کوئی کام نہیں کیا ہے۔لال سنگھ جو بی جے پی کے رکن اسمبلی و ریاستی وزیر رہ چکے ہیں، نے جمعرات کو ووٹ ڈالنے کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا 'جتیندر سنگھ کو یہ پتہ نہیں کہ ان کے گھر کے ووٹ کہاں ہیں؟ ان کے بھائی اور بھابھی کے ووٹ کہاں ہیں؟ ہماری ایک نئی جماعت ہے لیکن ہمیں ہر ایک جگہ امید سے زیادہ لوگوں کا تعاون حاصل ہوا۔ اس کے برعکس ڈاکٹر جتیندر جہاں بھی گئے وہاں لوگوں نے انہیں گھیرا، ان سے سوالات کئے، بہت سے جگہوں سے انہیں بھاگنا پڑا'۔انہوں نے کہا 'بی جے پی کے پاس کوئی لائق امیدوار نہیں ہے۔ یہ لوگ اتنے بے شرم ہیں کہ انہوں نے ایک جعلی فیس بک کھاتہ کھولا اور اس میں لکھا کہ لال سنگھ نے واپس بی جے پی جوائن کرلی ہے، اس لئے آپ لوگ بی جے پی کے لئے ووٹ کریں۔ بی جے پی نے تو پورے ملک کو دھوکہ دیا ہے۔ ادھم پور پارلیمانی حلقے میں گذشتہ پانچ برس کے دوران کسی قسم کے ترقیاتی کام نہیں ہوئے۔ صرف کاغذی گھوڑے دوڑائے گئے'۔لال سنگھ نے ریاست جموں وکشمیر کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کی وکالت کرتے ہوئے کہا 'میں نے ہر بار واضح الفاظ میں کہا ہے کہ جموں وکشمیر کو تین حصوں میں تقسیم کیا جائے۔ کشمیر اندرونی خودمختاری مانگتا ہے تو اسے خودمختاری دے دی جائے۔ جموں کو الگ ریاست کا درجہ دیا جائے۔ متحد جموں وکشمیر میں جموں کے ساتھ نا انصافی ہورہی ہے'۔