جموں//بی جے پی پر گمراہ کن پروپیگنڈہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے پردیش کانگریس صدر غلام احمد میر نے آج کہا کہ حکمران جماعت کی طرف سے تقسیم اور نفرت کی سیاست نے ملک کے تانے بانے کو تباہ کر دیا ہے ۔ یہاں منعقدہ پارٹی کارکنان کی ایک میٹنگ کو خطاب کرتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہا کہ ملک کے حالات تشویش ناک حد تک خراب ہو گئے ہیں، سماج میں نفرت اور عدم اعتماد کا ماحول ہے ، مختلف طبقہ جات ایک دوسرے کے سامنے آ کھڑے ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تکثریت میں وحدت کے کردار کے حامل ہندوستان جیسے وسیع و عریض ملک کے لئے اس قسم کی سیاست خوفناک نتائج کی حامل ہو سکتی ہے اور اس کے لئے بی جے پی کی طرف سے کیا جانے والا وہ پروپیگنڈہ ذمہ دار ہے جس کا مقصد صرف ووٹ حاصل کرنے کے لئے لوگوں کے جذبات کوا نگیجت کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی جھوٹ کی سوداگر جماعت بن کر رہ گئی ہے ، اور پارٹی نے مختلف نعرے دے کر لوگوں کو بھڑکا کر اصلی مدعوں سے فرار حاصل کرنے کی کوشش کی ہے ۔ کانگریس صدر نے کہاکہ مودی نے 100دنوں کے اندر کالا دھن واپس لینے ، ہر ہندوستانی شہر ی کے کھاتے میں15لاکھ روپے ڈالنے ، اشیاء ضروریہ کی قیمتوں کو اعتدال پر لانے ، پاکستان اسپانسر عسکریت پسندی پر روک لگانے ، کالے دھن اور کرپشن کا خاتمہ کرنے اور 2کروڑ روزگار کے مواقعے پیدا کرنے کے وعدے کئے تھے جس میں سے ایک بھی آج تک پورا نہیں ہوا۔چھمب، بلاور، بسوہلی، کالاکوٹ اور وجے پور اسمبلی حلقوں کے لیڈران کی یہاں منعقدہ سلسلہ وار میٹنگوں سے خطاب کرتے ہوئے جموں وکشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے ریاستی صدر غلام احمد میر نے کہا ہے ،طرح طرح کے لبھاؤنے اشتہارات، نعرے دینے میں بھارتیہ جنتا پارٹی کا کوئی ثانی نہیں، اس معاملہ میں تمام سیاسی جماعتوں پر بھاجپا کو سبقت حاصل ہے ۔انہوں نے کہاکہ سماج کے مختلف طبقہ جات میں بد اعتمادی اور نفرت کے ماحول کی وجہ سے ملک اس وقت غیر یقینی صورتحال سے جوجھ رہاہے ۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں بی جے پی اور پی ڈی پی نے موقعہ پرستی کی بد ترین مثال پیش کرتے ہوئے صرف کرسی کی خاطر گٹھ جوڑ کر لیا تھا جس کے نتیجہ میں ریاست میں ہر سو افراتفری اور بد امنی کا ماحول پیدا ہو گیا ۔مختلف نظریات رکھنے والی جماعتوں کے درمیان حساس مدعوں پر پائے جانے والے شدید اختلافات اور بد نظمی کی وجہ سے ریاست میں ترقیاتی عمل پوری طرح تعطل کا شکار ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں اس سے قبل ہوس اقتدار میں نارتھ اور سائوتھ پول نے کبھی ہاتھ نہیں ملایا تھا لیکن ان جماعتوں نے اقتدار کا مزہ لوٹنے کے لئے لوگوں کو گمراہ کیا اور اب عوام انہیں مزہ چکھانے کے لئے آئندہ انتخابات کا انتظار کر رہے ہیں۔