نئی دہلی// حکومت نے کل راجیہ سبھا کو مطلع کیا کہ سرکاری ٹیلی کام کمپنی بھارت سنچار نگم لمیٹڈ (بی ایس این ایل) اس سال کے آخر تک فورتھ جنریشن (4جی) مواصلاتی خدمات شروع کرے گا۔مواصلات کے وزیر مملکت دیو سنگھ چوہان نے وقفہ سوالات کے دوران ایک ضمنی سوال کے جواب میں یہ معلومات دیتے ہوئے کہاکہ بی ایس این ایل کی 4جی سروس شروع ہونے کے ساتھ ہی اس کی سروس کی کواالٹی میں بھی بہتری آئے گی۔ نیٹورک میں بہتری ہونے سے 4جی سروس شروع ہوسکے گی۔
انہوں نے کہاکہ مالی بحران میں پھنسی بی ایس این ایل کو پٹری پر لانے کے لئے اکتوبر 2019میں ایک پیکج کا اعلان کیا گیا تھا او راسی کے تحت کمپنی کے 70فیصد ملازمین نے رضاکارانہ ریٹائرمنٹ لے لیا ہے ۔مسٹر چوہان نے کہاکہ ملک میں 5 جی سروس شروع کرنے کی تیاری چل رہی ہے اور اس سال کے آخر میں اس کے لئے اسپکٹر م نیلامی تیاری چل رہی ہے ۔ ملک میں چار کمپنیوں کو فائیو جی کاٹیسٹ کرنے کی اجازت دی گئی ہے اور ابھی یہ ٹیسٹ جاری ہے ۔وزیر مملکت نے کہاکہ مودی حکومت کی مدت کار میں اس شعبہ میں انقلاب آیا ہے اور اسی کا نتیجہ ہے کہ پہلے ایک جی بی ڈیٹافی صارف کھپت تھی جو اب بڑھ کر 15جی بی ہوگئی ہے ۔ پہلے 270روپے کا ایک جی بی ڈیٹا ملتا تھا لیکن اب اوسطاّ دس روپے جی بی ڈیٹا ہے ۔ وائس کال تقریباّ مفت ہوچکی ہے ۔سماج وادی پارٹی کے ریوتی رمن سنگھ نے اس سے پہلے ایک ضمی سوال پوچھتے ہوئے کہا تھا کہ پہلے سرکاری ٹیلی کام کمپنیوں بی ایس این ایل اور ایم ٹی این ایل کے نیٹور ک خراب رہنے اور سروس کوالٹی پر سوالات کئے جارہے تھے لیکن اب تک ریلائنس جیو کے نیٹورک کی حالت بھی بہت خراب ہے ۔ نیٹورک ملتا ہی نہیں ہے ۔