سرینگر//نیشنل کانفرنس نے کروناوائرس کی وباء کے پیش نظر بیرون ریاست نظربندکشمیریوں کو فوری طور رہا کرنے یااُنہیں ہنگامی طور کشمیرواپس لانے اورسیاحتی شعبے کے احیاء نوکیلئے بازآباد کاری پیکیج کااعلان کرنے کامطالبہ کیا ہے۔ایک بیان میں پارٹی کے رکن پارلیمان محمداکبر لون نے کہاکہ بیرون ریاست کشمیری نظربندکسمپرسی کی حالت میں ہیں ۔ان نظربندوں میں ٹریڈیونین رہنما،سیاسی قائدین،وکلاء اورنوجوان شامل ہیں جن میں سے بیشترمن گھڑت اوربے بنیادکیسوں کی بناء پرقیدکئے گئے ہیں۔محمداکبرلون نے کہاکہ جہاں مرکزی حکومت نے بین الریاستی سفرنہ کرنے کی ایڈوائزری جاری کی ہے وہیں ان نظربندوں کے گھروالوں کو بیرون ریاست سفر کیلئے مجبور کیاجارہا ہے ۔ اُن کا کہنا تھا کہ کئی ممالک نے کوروناوائرس کی وبائی صورتحال کو دیکھتے ہوئے تمام قیدیوں کو رہا کرڈالا۔ حکومت ہند کو بھی کشمیریوں قیدیوں اور اُن کے اہل خانہ کی حالت زار کو ملحوظ نظر رکھتے ہوئے خیرسگالی پر مبنی کوئی اعلان کرنا چاہئے۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر زور دیا کہ تمام بیرونِ ریاست قید کشمیریوں کو فوری طور پر رہا کیا جانا چاہئے اور اگر ایسا ممکن نہ ہو، تو انہیں جنگی بنیادوں پر کشمیر واپس لایا جانا چاہئے۔دریں اثناء پارٹی کے جنوبی کشمیر کے رکن پارلیمان جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے لوک سبھا میں جموںو کشمیر کے سیاحتی شعبے کے احیاء نو کیلئے بازآبادکاری مالی پیکیج کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ نامساعد حالات اور غیر یقینی صورتحال سے جموں وکشمیر خصوصاً وادی کے سیاحتی شعبے کو بہت زیادہ نقصان سے دوچار ہونا پڑا ہے۔ حالات یہاں تک پہنچ گئے ہیں کہ سیاحتی شعبے سے وابستہ کنبے نان شبینہ کے محتاج بن گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مختلف سروے رپورٹوں کے مطابق گذشتہ8ماہ میں سیاحتی سیکٹر کو 20ہزار کروڑ کا نقصان پہنچا ہے۔ اس شعبے سے وابستہ لوگوں نے حکومت سے کافی اُمیدیں وابستہ کی ہیں اور حکومت ہند کو چاہئے کہ اس شعبے سے وابستہ افراد کی زندگی بہتر بنانے کیلئے ایک مالی پیکیج کا اعلان کرے۔