سرینگر // کشمیر ٹریڈ الائنس نے منگل کو گاڑیوں کی سر نو رجسٹریشن پر9فیصد ٹوکن ٹیکس میں چھوٹ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حقیقت میں جو چیز عام لوگوں کو جموں و کشمیر میں اپنی بیرونی گاڑیوں کے دوبارہ اندراج سے روک رہی ہے وہ دوبارہ رجسٹریشن کے وقت دوبارہ ٹوکن ٹیکس ادا کرنا ہے۔ سی این ایس کے مطابق کشمیر ٹریڈ الائنس کے صدر اعجاز شہدار نے کہا کہ اس حقیقت کے باوجود کہ ایک بار ٹوکن ٹیکس پہلے ہی ادا کر دیا گیا ہے،سر نو رجسٹریشن کے وقت اس کی دوبارہ ادائیگی کا کوئی جواز نہیں بنتا۔کشمیر ٹریڈ الائنس کے صدرنے کہا، ’’حکومت کو ان گاڑیوں سے صرف ایک چھوٹی رقم برائے رجسٹریشن فیس وصول کرنا چاہئے جیسا کہ پہلے ہوتا تھا ‘‘۔شہدارنے کہا ، اگر ٹوکن ٹیکس میں چھوٹ دی گئی ، تو زیادہ تر بیرونی رجسٹرڈ گاڑیوں کی جموں کشمیر میں دوبارہ رجسٹرڈ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا’’حکومت کو ٹوکن ٹیکس سے استثنیٰ دینی چاہئے تاکہ باہر کی تمام رجسٹرڈ گاڑیاں جلد از جلد دوبارہ رجسٹر ہوجائیں۔‘‘شہدار نے کہا کہ بیرون ریاستوں میں جب ان گاڑیوں کی رجسٹریشن ہوتی ہے،اسی وقت ٹوکن اور رجسٹریشن فیس کی بھی ادائیگی ہوتی ہے،تاہم سر نو ان گاڑیوں کے مالکان سے فیس وصول کرنا سمجھ سے باہر ہے۔انہوں نے صوبائی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کریں تاکہ لوگوں اور کار ڈیلروں میں جو کنفیویژن پیدا ہوا ہے،وہ دور ہوجائے۔