عظمیٰ نیوزسروس
جموں//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جموں میں جموں کشمیر راج بھون کے زیر اہتمام یوم بہار کی تقریبات میں شرکت کی۔لیفٹیننٹ گورنر نے اس موقع پر بہار کے لوگوں کو اپنی دلی مبارکباد اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔انکاکہناتھا “قدیم زمانے سے، بہار اپنی روحانیت، بھرپور تاریخ اور متحرک ثقافت کے لیے جانا جاتا ہے۔ مگدھ بہار کا بنیادی حصہ تھا، جسے تعلیم اور ثقافت کے مرکز کے طور پر جانا جاتا تھا۔ہندوستان کی پہلی سلطنت، بہار میں موریہ سلطنت نے ایک متحدہ ہندوستان قائم کیا۔ تعلیم، ثقافت، سائنس، ادب، کاروباری اداروں سے لے کر روحانیت تک، زندگی کا شاید ہی کوئی ایسا شعبہ ہو جہاں بہار کے لوگوں نے اپنے اختراعی خیالات اور محنت سے اپنا نشان نہ چھوڑا ہو‘‘ ۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے بہار کی ثقافتی، تعلیمی اور روحانی میراث پر روشنی ڈالی اور ریاست کی عظیم شخصیات کو خراج عقیدت پیش کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا، ’’ایک ریاست میں بابا بیجناتھ دھام، گیا، وشنوپد مندر، جانکی مندر، بودھ گیا، تخت شری ہریمندر صاحب جی، کنڈاگرام، پاواپوری جیسے کئی مقدس مقامات کی موجودگی اپنے آپ میں کسی خدائی نعمت سے کم نہیں ہے۔قدیم زمانے میں بہار اعلیٰ تعلیم کا ایک بڑا مرکز بن چکا تھا۔ نالندہ یونیورسٹی اور وکرم شیلا یونیورسٹی میں دنیا بھر سے طلباء پڑھنے آتے تھے۔ نالندہ یونیورسٹی کی لائبریری کو دنیا کی سب سے بڑی لائبریری سمجھا جاتا تھا۔بدھ مت کے زیارت گاہوں کی ایک لمبی فہرست ہے، بشمول بودھ گیا، راجگیر اور گردھاکوٹا، جہاں مہاتما بدھ نے اپنے زیادہ تر واعظ دیے۔بہار کو ادب کے میدان میں بھی سب سے خوشحال ریاستوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ چانکیہ، بن بھٹہ، آریہ بھٹہ، ودیا پتی سے لے کر پھنیشور ناتھ رینو، رام دھاری سنگھ دنکر اور بابا ناگرجن تک جدید دور میں بہار عظیم ادیبوں کی کرم بھومی رہی ہے‘‘۔لیفٹیننٹ گورنر نے بہار کے ترقیاتی سفر اور ہندوستان کی ترقی میں اس کے تعاون پر بھی بات کی۔انہوںنے کہا’’اگر ہم آزادی کے بعد بہار کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو یہ ملک کی سب سے زیادہ ترقی یافتہ ریاستوں میں سے ایک تھی۔پہلے پانچ سالہ منصوبے کا مسودہ جولائی 1951 میں تیار کیا گیا تھا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس عرصے کے دوران ملک کے صرف تین علاقے چھوٹی صنعتوں کے لیے ضروری تربیت، مالی مدد اور صنعت اور مزدوروں کے بہتر انتظام میں سب سے بہتر تھے۔ چنئی اور ممبئی، بہار اور ممبئی تھے۔کئی دہائیوں سے، بہار نے بڑی تعداد میں آئی اے ایس، آئی پی ایس اور دیگر انتظامی خدمات کے افسران پیدا کرنے کی شاندار روایت کو برقرار رکھا ہے، جنہوں نے بہت زیادہ تعاون کیا ہے‘‘۔لیفٹیننٹ گورنر نے امید ظاہر کی کہ بہار کے لوگ ترقی یافتہ بہار اور ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے لگن سے کام کرتے رہیں گے۔