عظمیٰ نیوز سروس
جموں// ترلوکی ناتھ دھر کی تصنیف کردہ اور ان کی بیٹی پروفیسر راج شری دھر، پرنسپل جی ڈی سی پورمنڈل کی طرف سے شائع کی گئی ایک اردو کتاب “گیتا جی سے بھینٹ” جموں کے رائٹرز کلب کے کے ایل سیگل ہال میں ایک شاندار تقریب میں جاری کی گئی۔ اس تقریب کا اہتمام جموں و کشمیر راشٹر بھاشا پرچار سمیتی جموں نے جموںوکشمیراکیڈمی آف آرٹ، کلچر اینڈ لینگویجز کے اشتراک سے کیا تھا۔اردو کے نامور ادیب پریت پال سنگھ ‘بیتاب’ اس موقع پر مہمان خصوصی تھے جبکہ پروفیسر بی ایل زوتشی مہمان ذی وقارتھے۔پروفیسر راج شری دھر نے مصنف کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ ان کے والد نے کئی دہائیوں کے دوران ایک درجن کتابیں لکھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کتاب مصنف کی طرف سے 1970 کی دہائی کے اوائل میں ودیا بھون بھٹیار، سری نگر میں اتوار کی شام دانشوروں، شاعروں اور ادیبوں کے ایک گروپ کے سامنے دیے گئے لیکچروں کا ایک انمول مجموعہ ہے اور بعد میں اردو اخبار مارتنڈ میں شائع ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک اخلاقی اور روحانی تمثیل ہے جو اردو میں لکھی گئی ہے لیکن اس میں ہندی، سنسکرت، کشمیری، پنجابی اور انگریزی کے الفاظ بھی مستعار ہیں، جو ہر فرد کے اندر مہارت حاصل کرنے کے لیے چھی جانے والی اندرونی جنگ سے نمٹنے کا راستہ دکھاتا ہے۔ پروفیسر بی ایل زوتشی نے کہا کہ یہ کتاب پیچیدہ فلسفیانہ، صوفیانہ اور مابعدالطبیعاتی تصورات کو ایک ایسی زبان میں پیش کرتی ہے جسے سمجھنا اور اندرونی بنانا آسان ہے۔پرتپال سنگھ ‘بیتاب’ نے پروفیسر دھر کو اپنے والد کی تخلیقات کے اس شاندار انتھالوجی کو مرتب کرنے اور شائع کرنے کے لیے شاباش دی اور ان سے کہا کہ وہ اسے دیوناگری-ہندی سکرپٹ میں بھی شائع کریں۔ انہوں نے کہا کہ کتاب مستقل تبدیلی اور مسلسل چیلنجوں کی دنیا میں ایک ذہن ساز وجود کی رہنمائی کے بارے میں مصنف کے عکاسی پر مشتمل ہے، ایک ایسا خیال جو بارہماسی اہمیت رکھتا ہے۔قبل ازیں ڈاکٹر بھارت بھوشن شرما، سکریٹری، جموں و کشمیر راشٹرا بھاشا پرچار سمیتی جموں نے رسمی استقبال کیا جس کے بعد کتاب کی رونمائی ہوئی۔ڈاکٹر عاشق حسین نے کتاب کے مندرجات پرتفصیلی روشنی ڈالی۔مصنفہ کی پوتی محترمہ اپوروا ایس نے ترلوکی ناتھ دھر کو دلی خراج عقیدت پیش کیا۔پروگرام میں مختلف دانشوروں، ادیبوں، سکالرز اور شاعروں کی ایک کہکشاں نے شرکت کی۔