بنگالور// بیشتر ٹریڈ یونینوں کی جانب سے کی گئی اپیل پر بھارت بند کے دوسرے دن کرناٹک کے کئی مقامات پر تشدد دیکھا گیاکیوں کہ اشرار نے ریاستی ٹرانسپورٹ کی بسوں پر تقریباً 50مقامات پر سنگباری کی۔ تاہم مزدوروں کی جانب سے کی گئی اپیل پر یہ بند جزوی رہا کیوں کہ تجارتی ادارے کھلے رہے ۔ریاست میں سرکاری اور دیگر دفاتر معمول کے مطابق کام کرتے رہے ۔ پولیس نے کہا کہ کئی اضلاع سے سنگباری کے واقعات کی اطلاعات ملی ہیں جس پر ٹرانسپورٹ کارپوریشنس صبح سے اپنی خدمات سے دستبردار ہونے کے لئے مجبور ہوگئے ۔تاہم ایسے واقعات کے ماسواصورتحال قابو میں ہے ۔پولیس نے سنگباری کی اطلاعات کے بعد بیشتر مقامات پراحتجاجی ٹریڈ یونین ارکان کو حراست میں لے لیا اور ٹریفک میں رکاوٹ پیدا کرنے کی ان کی کوششوں کو ناکام بنادیا گیا۔ ریاست میں آج دوسرے دن بھی اسکولس اور کالجس بند رہے ۔ یونیورسٹیز نے گذشتہ روز اور آج کے امتحانات کو پہلے ہی ملتوی کردیا۔ بنگالورو میں صورتحال معمول کے مطابق رہی۔ بیشتر تجارتی ادارے کھلے رہے ۔ہوٹلس اور دیگر ادارے بھی معمول کے مطابق کام کرتے رہے ۔شہر میں تاہم صبح کے اوقات میں مسافرین نے اپنی خود کی گاڑیو ں پر سفر کو ترجیح دی۔ اہم شاہراہوں پر ٹریفک کی نقل و حرکت سست رہی۔ بیلگاوی سے موصولہ اطلاعات کے مطابق صورتحال معمول کے مطابق رہی۔ٹرانسپورٹ کارپوریشن نے گذشتہ روز کے مقابلہ زائد خدمات کا آغاز کیا تھا۔کے ایس آر ٹی سی کی بسیں مہاراشٹرا ’ گوا ’ ہبالی ’ وجے پورہ ’ منگالورو اور دیگر روٹس تک معمول کے شیڈول کے مطابق چلائی گئیں۔آٹو رکشا ’ میکسی کیابس اور پک اپ ویانس نے معمول کے مطابق کاروبار کیا جبکہ تقریباً تمام تجارتی ادارے ’ ہوٹلیں ’ بینکس ’سڑک پر کاروبار کرنے والے ’ پھولوں اور پھلوں کے دکانداروں نے معمول کے مطابق اپنی دکانیں کھولیں تاہم گدگ ’ باگل کوٹ اضلاع میں کے ایس آر ٹی سی کی بسوں پر سنگباری کی اطلاعات ملی ہیں جس سے حکام عارضی طور پر خدمات کو معطل کرنے کے لئے مجبورہوگئے ہیں۔گلبرگی کی اطلاع میں کہا گیا کہ بیشتر لیبر یونینوں کی عام ہڑتال کی اپیل پر آج رائچور اور بیلاری کے ماسوا حیدرآباد۔ کرناٹک کے اضلاع میں اثر کم رہا۔ ان دونوں اضلاع میں اسکولس اور کالجس کو دوسرے دن بھی تعطیل دے دی گئی تھی۔ تاہم کلبرگی ’ بیدر ’ یادگیر اورکپل جیسے اضلاع میں یہ اسکولس اور کالجس کھلے رہے ۔ این پی کے آرٹی سی بس خدمات کم تعداد میں چلائی گئیں تاہم اس علاقہ میں معمول کی خدمات متاثر نہیں ہوئیں۔ بیلاری میں اشرار نے ریاستی حکومت کی جانب سے چلائی جانے والی بسوں پر سنگباری کی اور دو بسوں کونقصان پہنچایا۔اس کے بعد حکام نے کچھ وقت کے لئے اپنی خدمات سے دستبرداری اختیار کی۔ تاہم بعدازاں بس خدمات کا احیاء کردیا گیا۔ ٹریڈ یونین کے ارکان نے شہر کے سٹی بس اسٹاپس اور دیگر اداروں کے قریب احتجاج کیا۔ کپل میں اشرار نے بس اسٹانڈ کے قریب ایک بس کو نشانہ بنایا ۔پولیس نے اس شخص کو حراست میں لے لیا۔ اس علاقہ میں معمول کی زندگی متاثر نہیں ہوئی۔ میسورو سے موصولہ اطلاع میں کہا گیا کہ دوسرے دن کے بند کا اثر زائد نہیں رہا۔اسکولس اور کالجس بند رہے اور بیشتر سڑکوں پر ٹریفک معمول کے مطابق رہی۔بعض عوامی شعبہ کے بینکس او رڈاک خانے بند رہے تاہم پرائیویٹ شعبہ کے بینکس ’ پٹرول بنکس ’ سینما ہالس ’ شاپنگ مالس ’ ہوٹلس ’ ریسٹورنٹس اور دیگر تجارتی اداروں نے معمول کے مطابق کام کیا۔ اس علاقہ میں تمام تجارتی سرگرمیاں معمول کے مطابق رہیں۔ ٹرین خدمات بھی متاثر نہیں رہیں جبکہ کرناٹک اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن نے معمول کے مطابق لیکن محدود بسیں چلائیں۔ آل انڈیا ٹریڈ یونین کانگریس ’ سنٹر آف انڈین ٹریڈ یونینس اور دیگر ٹریڈ یونینو ں کے ارکان نے مظاہرہ کیا۔ا ن یونینوں سے وابستہ ورکرس وار شہر کے بیشتر صنعتی علاقوں سے تعلق رکھنے والے ورکرس نے ہبال انڈسٹریل ایریا سے ٹاون ہال تک احتجاج کیا۔ یو این آئی