نئی دہلی// پلوامہ حملہ کے ٹھیک 12 دن بعد ہندوستانی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے سرحد پار کرکے پاکستان بالا کوٹ علاقے میںغیر فوجی کارروائی کر کے جیش محمد کے سب سے بڑے کیمپ کو تباہ کردیا۔ سیکریٹری وزرات خارجہ وجے گھوکھلے کا کہنا تھا کہ جیش محمد کی طرف سے ایک وسیع منصوبہ ترتیب دیا گیا تھا جس کے تحت وہ ملک کے کئی حصوں میں خودکش حملے کرنے کی حکمت عملی بنا رہا تھا۔ ایسی خفیہ اطلاعات موصول ہونے کے بعد بالاکوٹ میں جیش کے عسکری ٹھکانوں کو نشانہ بنانا وقت کا تقاضا تھا۔انہوں نے بتایا کہ منگل کی علی الصبح ، بھارتی فضائیہ نے خفیہ آپریشن کے تحت بالاکوٹ میں قائم جیش کے عسکری ٹھکانوں کے خلاف بڑی کارروائی انجام دی۔ انہوں نے دعویٰ کیاکہ سرجیکل سٹرائیک کے دوران کیمپ میں موجود جیش جنگجوئوں، تربیت فراہم کرنے والے ماہرین، سینئر کمانڈروں اور دیگرفدائین گروپوں پر مشتمل بڑی تعداد میں جنگجوئوں کو ہلاک کردیا گیا۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ مولانا یوسف اظہر عرف اُستاد گوری کی سربراہی میں چل رہے اس کیمپ میں خود کش بمباروں کی بڑی تعداد کو بھی مار گرایا گیا۔خارجہ سیکرٹری کا کہنا تھا کہ حکومت اس بات کی وعدہ بند ہے کہ وہ دہشت گردی کا قلع قمع کرنے کی خاطر تمام ذرائع کو بروئے کار لائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ بالاکوٹ میں کی گئی سرجیکل سٹرائیک صرف جیش کیمپ تک ہی محدود تھی اور اس دوران کسی عام شہری کو کوئی بھی گزند نہیں پہنچائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بالاکوٹ میںقائم جیش کیمپ گھنے جنگلات میں پہاڑ کی چوٹی پر قائم تھا اور اس کے اطراف و اکناف میں کوئی بھی سیولین آبادی رہائش پذیر نہیں تھی۔ انہوں نے بتایا کہ کیمپ پر دھاوا بولنے کے لیے فضائیہ کی ٹیم نے بڑے ہی منظم انداز سے مہم مکمل کی اور اس دوران کسی عام شہری کو ہلاک نہیں کیا گیا۔وجے گھوکھلے کا کہنا تھا کہ پڑوسی ملک پاکستان نے سال 2004میں وعدہ کیا تھا کہ وہ اپنی سرزمین کو بھارت مخالف کارروائیوں کے لیے استعمال نہیں ہونے دیگا۔ ہم اُمید کرتے ہیں کہ پاکستان اپنے کئے گئے وعدوں کے ساتھ ایفا کریگا اور پاکستان کی سرزمین پر موجود دہشت گردی کے کیمپوں کوتباہ کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے گا۔
میڈیا کیا کہنا ہے
ادھر قومی میڈیا چینلوں پر اس بات کا دعویٰ کیا جارہا ہے کہ بھارتی فضائیہ کے 10سے 12میراج لڑاکہ طیاروں نے منگل کی علی الصبح ساڑھے تین بجے سے 4بجے کے درمیان21منٹ تک پاکستانی علاقہ بالا کوٹ میں ایک ہزار کلوگرام وزنی بم گرا کر جیش کے عسکری کیمپ پر حملہ کرتے ہوئے اسے مکمل طور پر تباہ کردیا۔ بالاکوٹ سرجیکل سٹرائیک میں 325جنگجوئوں اور 25تا 27تربیت فراہم کرنے والوں کو ہلاک کیا گیا۔ حملے کے وقت کیمپ میں سبھی لوگ گہری نیند میں تھے اور اس قسم کا حملہ پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا۔
اب ٹھنڈے دماغ کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت : عمر
نیوز ڈیسک
سرینگر// نیشنل کانفرنس نائب صدر عمر عبدللہ نے ہندوستان کے جنگی طیاروں کی سرحد پار پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخواہ کے بالاکوٹ علاقے میں کارروائیوں پر ردعمل ظاہرکرتے ہوئے کہا ہے کہ جیش محمد کے ٹھکانوں کو نشانہ بناکر ہندوستانی فوج نے بدلہ لیا ہے اب ضرورت اس بات کی ہے کہ باہمی تنازعوں کے حل کے لئے جنگ کے بجائے مذاکرات کا راستہ اختیار کیا جائے۔سابق وزیراعلیٰ نے ایک ٹویٹ کے ذریعے کہا 'جیش محمد نے ہندوستانی فوج کو نشانہ بناکر ذمہ داری قبول کی اور اس کے بدلے ہندوستانی فوج نے سرحد پار جیش محمد کے ٹھکانوں کو نشانہ بناکر فضائی اسٹرائیک کی ذمہ داری قبول کی۔ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ طرفین کے صلح پسند ذمہ داراں آگے آئیں کیونکہ تنازعات کو حل کرنے کے لئے جنگ کھبی بھی بہتر اوپشن نہیں ہوتا ہے۔انہوں نے کہا اب ہماری یہ ذمہ داری ہے کہ بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول کے متصل رہائش پذیر لوگوں کی پاکستانی جوابی کارروائی سے محفوظ رکھنے کے لئے یقینی بنایا جائے۔
بھارت مفاہمانہ مؤقف کریں
صورتحال بے قابو ہونے کا خطرہ: محبوبہ
نیوز ڈیسک
سرینگر// پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ طرفین کے درمیان ٹکراؤ کا سب سے زیادہ خمیازہ کشمیریوں کو بھگتنا پڑے گا۔ محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا چونکہ پاکستان نے ہندوستانی طیاروں کی کارروائیوں سے کسی بھی جانی نقصان کو مسترد کیا ہے اب انہیں چاہئے کہ وہ مفاہمانہ اسٹینڈ لیں ورنہ صورتحال کنٹرول سے باہر نکل سکتی ہے جس کا سب سے زیادہ خمیازہ کشمیریوں کو بھگتنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ پلوامہ خود کش حملے کے بعد ملک میں فضا مکدر ہوگئی ہے لوگ انتقام چاہتے ہیں لیکن وہ یہ بھول جاتے ہیں کہ تشدد، تشدد کوہی جنم دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے کسی بھی حصے میں امن کے حامیوں کو غدار کے القاب سے نہیں نوازا جاتا ہے۔
ریاست میں ہائی الرٹ
ایل او سی پر فضائی دفاعی سسٹم متحرک
سرینگر /بلال فرقانی/بھارتی طیاروں کی پاکستانی علاقہ بالا کوٹ میں بم گرانے کے بعدریاست میں تمام فوجی تنصیبات اور ہوائی اڈوں کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول پرفضائی ڈیفنس سسٹم کو متحرک رکھا گیا ہے تاکہ کسی بھی جوابی کارروائی کو ناکام بنایا جاسکے۔سیکورٹی افسر نے نام مخفی رکھنے کی شرط پر کہا’’ یہ طے شدہ ضوابط ہیں،اور ہمیں ان کاتعاقب کرنا ہوگا،جبکہ یہ معمول کی مشق ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ تمام اہم تنصیبات بشمول جموں کشمیر میں قائم فوجی کیمپوں،بریگیڈ ہیڈ کوارٹروں،سرینگر نشین15کور ہیڈ کوارٹر،ادھمپور نشین فوج کی شمالی کمان کے ہیڈ کوارٹر کے علاوہ دیگر کیمپوں و افسران کے دفتروں کو’’ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔‘‘ سرینگر بین الاقومی ہوائی اڈہ اور تکنیکی ہوائی اڈہ(فوجی ائرپورٹ) جو کہ پہلے ہی’’انتہائی حساس کی فہرست‘‘ میں درج ہیں ،کو بھی ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے،جبکہ’’کسی بھی صورتحال سے تحفظ فراہم کرنے کیلئے تمام اقدامات اٹھائے گئے ہیں‘‘۔‘ایک اور افسر نے بتایا’’ یہ معمول کا کام ہے،اور جب بھی کسی بھی دشمن سے جوابی کارروائی کا امکان ہوتا ہے،تو اہم تنصیبات بشمول ہوائی اڈوئوں کو کو اعلیٰ سطح پر متحرک اور تیار رکھا جاتا ہے۔
کشیدگی کے باوجودآر پار تجارت جاری
۔70ٹرک آر پار گئے
ظفر اقبال
اوڑی//لائن آف کنٹرول پر کشیدہ صورتحال کے باوجود اوڑی کمان پل سے چلنے والی آرپار تجارت جاری رہی۔منگل کو اوڑی کمان پل سے کل 70 مال بردار ٹرکوں نے سفر کیا۔ سلام آباد ٹریڈ سنٹر سے 35 مال بردار ٹر ک اْس پار روانہ ہوئے اور چکوٹھی سے 35 مال بردار ٹرک سلام آباد ٹریڈ سنٹر پہنچے۔یاد رہے کہ ایک ہفتہ کارونِ امن بس سروس معطل رہنے کے بعد سوموار کو حکام نے دوبارہ بحال کر دی تھی۔