جموں//مخلوط سرکار میں شامل بھارتیہ جنتا پارٹی نے متنبہ کیا ہے کہ اگر جموں کشمیر میں یکم جولائی سے جی ایس ٹی لاگو نہیں ہو پاتا ہے تو وہ محبوبہ مفتی والی حکومت سے حمایت واپس لینے میں کسی قسم کی ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کرے گی۔ نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ نے یہاں منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کے دوران کہا کہ انہوں نے اپنی اتحادی جماعت پی ڈی پی پر واضح کر دیا ہے کہ اگر یکم جولائی تک ملک کی دیگر 28ریاستوں کی طرح جموں کشمیر میں جی ایس ٹی نافذ نہیں ہو پایا تواتحاد قائم نہیں رہ پائے گا۔ نائب وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ حکومت جی ایس ٹی لاگو کرنے کیلئے پر عزم ہے لیکن اپوزیشن اور کچھ شر پسند عناصر نے اسے ریاست کی مخصوص شناخت کے ساتھ منسلک کر کے کنفیوژن پیدا کر دیا ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ بی جے پی کو جموں خطہ میں 24نشستوں کے ساتھ بھر پور عوامی فتویٰ ملا تھا جس کے بعد نظریاتی اختلافات کے باوجود ہم نے پی ڈی پی کے ساتھ حکومت بنائی لیکن گورننس کے لئے کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر اس وقت انتہائی نازک دور سے گزر رہا ہے اور یہ وقت ریاست کیلئے ایک نئی صبح کی نوید لے کر آئے گا جس میں قوم پرست طاقتیں کامیابی سے پاکستان کے حمایتیوں، ملی ٹینٹوں اور علیحدگی پسندوں کو شکست فاش دے دیں گی۔ نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گزشتہ برس ہندوستان نے تمام علیٰحدگی پسندوں کے ساتھ بات چیت کرنے کی کوشش کی تھی، مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے حریت قیادت کو بات چیت کے لئے مدعو کیا ، پارلیمانی وفد نے اس کے ساتھ بات کرنے کی کوشش کی لیکن ہٹ دھرم لیڈروں نے اپنے دروازے بند کرد ئیے جس کے بعد ریاستی حکومت نے مرکز کو بتادیا کہ علیٰحدگی پسند بات چیت کیلئے تیار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے علیحدگی پسندوں اور ملی ٹینٹوں کے خلاف ایک وسیع آپریشن شروع کیا ہے ۔ ماضی میں ایک انکم ٹیکس آفیسر بھی کشمیر میں چھاپہ مارنے کی ہمت نہیں کر پاتا تھا لیکن اب این آئی اے نے علیٰحدگی پسندوں کے گڑھوں میں چھاپہ ماری کی اور انہیں وضاحت دینے کے لئے دہلی طلب کر لیاجب کہ ایک ماہ کے دوران 38ملی ٹینٹ ہلاک کئے گئے ہیں جو حکومت کی بڑی کامیابی ہے ۔