بھائی کے ہاتھوں بھائی کا قتل

اننت ناگ //پرنسپل سیشن جج اننت ناگ نے ملہ اکڑ عشمقام میں ایک شخص کوعمر قید کی سزا سنائی۔ مذکورہ ملزم نے 9 برس قبل اپنے سگے بھائی کو قتل کیا تھا۔یہ معاملہ اس طرح ہے کہ 2013 میں پولیس اسٹیشن مٹن کو اطلاع ملی کہ محمد شفیع بٹ کی لاش اس کے ہی گا خانے میں خون میں لت پت پڑی ہوئی ہے۔پولیس نے نعش کو تحویل میں لے کر قانونی لوازمات پورے کرکے معاملے کی نسبت کیس درج کیا۔پولیس نے مہلوک محمد شفیع کے سگے بھائی غلام نبی بٹ کو شک کی بنا پر پوچھ تاچھ کی غرض سے حراست میں لیا لیکن دوران تفتیش ملزم نے اپنے بھائی کے قتل کا انکشاف کیا۔پولیس نے ملزم کیخلاف چارج شیٹ داخل کی اور ملزم کو عدالتی احکامات کی بنا پر ڈسٹرکٹ جیل اننت ناگ میں مقید رکھا گیا۔چیف پراسیکیٹنگ آفیسر ایڈوکیٹ پیر آفاق کے مطابق مجرم نے اپنے بھائی کے ساتھ جائیداد کے معاملے کو لے کر تنازعہ کھڑا کیا تھا اور یہ تنازعہ اتنا گہرا ہوگیا کہ مجرم نے ایک دن موقع پا کرکلہاڑی سے اپنے بھائی پر حملہ کر دیا، جس کی وجہ سے وہ خون میں لت پت ہوکر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔جمعہ کو عدالت نے مقتول کے بھائی کو ملزم قرار دے کر عمر قید کی سزا سنائی۔ پرنسپل ڈسٹرکٹ سیشن جج اننت ناگ نصیر احمد ڈار نے غلام نبی بٹ کوثبوتوں اور شواہد کی بنیاد پر قتل کا اصل مجرم قرار دے کر تعزیرات ہند دفعہ 302 کے تحت عمر قید کی سزا سنائی اس کے علاوہ 10 ہزار روپے بطور جرمانہ ادا کرنے کا حکم صادر کیا۔ مقتول کے اہل خانہ نے عدالتی فیصلے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔