سمت بھارگو
راجوری//راجوری کے دو علیحدہ علیحدہ مراکزسے تین سو پچاس گاؤں والوں کی واپسی کے دو دن بعد، ہفتے کے روز 32 مزید بڈھال گاؤں کے باشندوں کو جی ایم سی ایسوسی ایٹڈ ہسپتال راجوری کے علیحدہ آئسولیشن وارڈ سے واپس اپنے گھروں کو بھیج دیا گیا۔یہ قدم دو دن بعد اٹھایا گیا جب تین سو پچاس گاؤں والوں کو راجوری کے دو علیحدہ علیحدہ سہولتوں سے ان کے گھروں کو روانہ کیا گیا تھا۔رپورٹس کے مطابق بڈھال کے تقریباً 50گاؤں والوں کو ہسپتال میں علاج دیا جا رہا تھا، اور 32 افراد کی واپسی کے بعد، وہاں اب 18افراد باقی ہیں۔یہ گاؤں والے 23دن پہلے اپنے گاؤں سے اس وقت منتقل کئے گئے تھے جب 7دسمبر سے 17پراسرار اموات کی اطلاع ملی تھی، اور ان اموات کی وجوہات کی تحقیقات ابھی تک جاری ہیں۔پرنسپل جی ایم سی ایسوسی ایٹڈ ہسپتال راجوری، ڈاکٹر اے ایس بھاٹیہ نے کہا کہ بڈھال کے تین سو چون گاؤں والوں کو 23دن پہلے تین علیحدہ علیحدہ سہولتوں میں منتقل کیا گیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ ’’دو مراکز کے لوگ پہلے ہی فارغ ہو چکے تھے، اور آج 32گاؤں والوں کو فارغ کیا گیا ہے‘‘۔انہوں نے مزید بتایا کہ ابھی بھی 18افراد موجود ہیں۔موصوف نے کہا کہ ’’گاؤں والوں کی واپسی کا فیصلہ پی جی آئی چندی گڑھ اور آئی ایم ایس دہلی کی جانب سے جاری کئے گئے ڈسچارج پالیسی کے بعد کیا گیا‘‘۔حکام نے بڈھال گاؤں کے تمام افراد کو منتقل کرنے کا احتیاطی قدم اٹھایا تھا تاکہ اموات کا سلسلہ روکا جا سکے۔پرنسپل نے کہا کہ گاؤں والوں کی واپسی علاقے میں معمول کی صورتحال کی جانب ایک اہم قدم ہے۔