بڈگام // بڈگام کے بیشتر علاقوں میں آبادی پینے کے پانی عدم دستیابی کی وجہ سے سخت مشکلات سے دوچار ہے ۔پانی کی قلت کے سبب ماہ ِ رمضان میں لوگوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا ہے ۔پینے کے پانی کی قلت کو لیکربخاری کالونی شولی پورہ کے سینکڑوں مرد و زن نے احتجاجی مظاہرے کئے اور شولی پورہ وترہیل سڑک پر دھرنادیتے ہوئے احتجاجاً سوکھ ناگ ماسٹر پلان سے پانی کا اخراج کرکے شہر ِ سرینگر کےلئے پانی کی سپلائی منقطع کی۔واضح رہے اس ماسٹر پلان سے شہر سرینگر کی بیشتر آبادی کو پینے کا پانی فراہم کیا جاتا ہے۔مظاہرین کاکہنا ہے کہ بخاری کالونی میں پہارتھن واٹر سپلائی سکیم سے پائپ لائنیں جوڑنے کا ٹینڈر گزشتہ سال نکالا گیا تاہم آج تک اس سکیم پر کام شروع نہیں ہوا جبکہ اس سکیم کے لئے مخصوص پائپیں بھی اب زنگ آلودہ ہو رہی ہیں۔ بخاری کالونی کی آبادی کا کہنا ہے کہ وہ پچھلے دوماہ سے پانی کی ایک ایک بوند کے لئے ترس رہے ہیں۔ایک مقامی شہری غلام حسن کاکہنا ہے کہ معتدد بار حکام کی نوٹس میں لانے کے باوجود بھی علاقے میں پینے کے پانی کا معاملہ حل نہیں کیا گیا جس وجہ سے بخاری کالونی کی آبادی احتجاج کا راستہ اپنانے پر مجبور ہوئے ۔ دوسری جانب گنڈ علی نائک ، ہاڈِ محلہ مقام ، جہاں غفار آباد واٹر سپلائی سکیم سے پینے کا پانی فراہم ہوتا ہے ،میں بھی لوگوں کے بقول پچھلے پندرہ دنوں سے پینے کے پانی کی سپلائی ٹھپ ہے جسکے سبب آبادی مشکلات سے دوچار ہے ۔اسی طرح کی شکایت کاوسہ اور سوزیٹھ ناربل کی آبادی بھی کررہی ہیں، انکے بقول علاقے میں پینے کے پانی کی شدید قلت پائی جارہی ہے جس وجہ سے ماہِ مبارک کے ان دنوں میں انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ نائد گام ، سہی پورہ ، چٹہ بگ ، آلہ پورہ ، نامی گاوں سے بھی آبادی کی شکایت ہے کہ علاقے میں پینے کے پانی کی سپلائی نا ہونے کے برابر ہی ہے کیونکہ علاقے میں لوگوں کے مطابق1984میں بنی ووڈون واٹر سپلائی سکیم سے پانی مہیا کرایا جارہا ہے جو علاقے میں آبادی کے تناسب کے مقابلے میں بہت ہی کم ہے اور اس پہ طرہ یہ کہ چند خود غرض افراد موٹروں کا استعمال کر کے دو دہائی پرانی پائپوں سے پانی کی آخری بوند تک چوس لیتے ہیںجسکے نتیجہ میں علاقے کی زیادہ تر آبادی پینے کے پانی سے یکسر محروم ہی رہتی ہے۔واضح رہے چٹہ بگ علاقے کے لئے مخصوص لسی شاہ واٹر سپلائی سکیم پچھلے پانچ سالوں سے زیر تعمیر ہے جس کا کام عوامی حلقوں کےمطابق فی الحال مکمل ہوتا نظر نہیں آتا۔ان متاثرہ علاقوں سے لوگوں کی مانگ ہے ضلعی حکام کم از کم ماہ رمضان میں ٹینکر وں کے ذریعہ پانی فراہم کریں ۔کشمیر عظمیٰ نمائندے نے جب یہ معاملہ ڈپٹی کمشنر بڈگام محمد ہارون ملک کے سامنے رکھا تو انہوں نے کہا کہ ضلع کے لوگوں کو پینے کا پانی فراہم کرنا انکی اہم ترجیحات میں شامل ہے اور وہ اس ضمن میں جنگی پیمانے پر محکمانہ کاروائی کرینگے اورفی الحال متاثرہ علاقومیں ٹینکر سروس سے پینے کا فراہم کیا جائے گا۔