بڈگام//وتروانی بڈگام میں ایک دلدوز حادثہ میں 18ماہ کا بچہ ریموٹ کاسیل نگلنے سے لقمۂ اجل بن گیا۔ ادھر لواحقین نے الزام عائد کیا کہ ضلع ہسپتال بڈگام سے جے وی سی بمنہ اور صدر ہسپتال منتقل کرنے کے دوران بروقت علاج و معالجہ نہ ملنے کے سبب والدین کی گود اجُڑ گئی۔ وتر وانی میں شاداب علی ولد بلال احمد قاضی ،جو والدہ کے ساتھ قریب میں ہی موجودننیہال گیا تھا اوراُس نے ریموٹ کنٹرول میں لگنے والا چھوٹے سائز کا سیل نگل لیا۔ مذکورہ بچہ کوفوری طور پر ضلع اسپتال بڈگام لے جایا گیا جہاں سے اسے جے وی سی اسپتال منتقل کیا گیا۔جے وی سی ہسپتال میں بچے کی حالت دیکھتے ہوئے اسے صدر ہسپتال منتقل کیاگیا اور آپریشن تھیٹر میں لے جایاگیا جہاں ڈاکٹروںنے اسے مردہ قرار دیا۔ شاداب علی کے چچا نے الزام عائد کیا کہ ’میرے بھتیجے کو اگر فوری طور پر علاج معالجہ کیا جاتا تو اس کی جان بچ جاتی‘‘۔اعجاز حسین نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ وہ بچے کو ڈسٹرکٹ اسپتال بڈگام لے گئے جہاں ڈاکٹروں نے معاملے کو سنجیدگی سے لینے کی بجائے اسے جے وی سی اسپتال بمنہ منتقل کیااورجے وی سی اسپتال میں ہمیں ہدایت دی گئی کہ وہ بچے کو ایس ایم ایچ ایس اسپتال منتقل کریں۔ اعجاز حسین نے کہاکہ ’ایس ایم ایچ ایس ہسپتال میں ہمیں 3 گھنٹے سے زیادہ انتظار کرنا پڑا اور جب ہم نے آواز اٹھائی تو اسے آپریشن تھیٹر کے اندر لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا‘۔اعجاز حسین نے کہا کہ ’ان تینوں اسپتالوں میں علاج معالجہ میں دیری کرنے کی وجہ سے 18 ماہ کے معصوم بچے کی موت کا ذمہ دار مان رہا ہوں‘۔