بٹہ مالو کے دھوکہ بازجوڑے کیخلاف چالان پیش

سری نگر// یواین آئی//کرائم برانچ کشمیر (سی بی کے ) نے سری نگر کے ایک شہری کی دھوکہ دہی سے محنت کی کمائی کو ہڑپ کرنے کے الزام میں ‘بنٹی ببلی’ کے نام سے مشہور ایک جوڑے کے خلاف یہاں ایک عدالت میں چارج شیٹ داخل کی ہے ۔کرائم برانچ کے ایک ترجمان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سی بی کے نے ایک کیس کے سلسلے میں بدنام زمانہ جوڑے طاہر امین بہادر ولد محمد امین بہادر ساکن لکشمن پور بٹہ مالو اور اس کی اہلیہ مسرت بلال خان، جو ‘بنٹی ببلی’ کے سے بھی مشہور ہیں، کے خلاف محمد یوسف خان ساکن راج باغ سری نگر سے دھوکہ دہی سے محنت کی کمائی ہڑپ کرنے کے الزام میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ سری نگر کی عدالت میں چارج شیٹ داخل کی۔بیان میں کہا گیا،’’کرائم برانچ کشمیر کو محمد یوسف خان ولد عبدالصمد خان ساکن خان منزل چری گارڈن راج باغ سری نگر کی طرف سے ایک تحریری شکایت موصول ہوئی جس میں کہا گیا اس نے اگست 2016 میں مکان کا ایک حصہ طاہر امین بہادر ولد محمد امین بہادر ساکن لکشمن پورہ بٹہ مالو اور اس کی بیوی مسرت بلال دختر بلال احمد خان عرف انجم کو کرایہ پر دیا تھا‘۔موصوف ترجمان نے بیان میں کہا،’’شکایت گذار نے اس مدت کے دوران اس جوڑے کو انسانی بنیادوں پر 4 لاکھ 33روپے قرضے کے بطور دئے جب انہوں نے ستمبر 2014 کے سیلاب کے دوران مالی نقصان ہونے کی بات کی‘‘۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ جوڑے نے شکایت گذار سے ایک گاڑی اور ایک موٹر سائیکل بھی خریدی لیکن ان کی رقم ادا کرنے کے لئے جو چیکس دی گئیں وہ سب باؤنس ہوگئی اور اس دوران ملزم غائب ہوگیا اور شکایت گذار اس کو تلاش نہیں کرسکا۔بیان میں کہا گیا کہ شکایت کے مطابق پولیس اسٹیشن کرائم برانچ کشمیر میں ایک کیس درج کیا گیا اور تحقیقات شروع کی گئیں۔انہوں نے بیان میں کہا،’’تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آگئی کہ ملزم نے شکایت گذار سے دھوکہ دہی سے مختلف موقعوں پر 6 لاکھ 38 ہزار روپے ہتھیالئے ہیں اور شکایت گذار کو مطلع کئے بغیر کرایے کے مکان کوچھوڑ دیا ہے اور کرایے کی بقایا رقم بھی ہڑپ لی ہے‘‘۔موصوف ترجمان نے کہا کہ ملزمان نے اس طرح شکایت گذار سے دغا بازی کی ہے اور اس کی محنت کی کمائی دھوکہ دہی سے ہڑپ لی ہے ۔بیان میں کہا گیا،’’تحقیقات سے منکشف ہوا کہ ملزمان عادی مجرم اور مشہور دھوکہ باز ہیں جنہوں نے کئی سادہ لوگوں کے ساتھ دھوکہ دہی کی ہے اور ان کے خلاف جموں و کشمیر اور باہر کے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں متعدد ایف آئی آر درج ہیں‘‘۔بیان کے مطابق ملزمان گرفتاری سے بچنے کے لئے اپنی رہائش گاہیں تواتر کے ساتھ تبدیل کرتے ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ الزامات ثابت ہونے کے بعد ان کے خلاف ایک چارج شیٹ داخل کی گئی۔