سرینگر//لیفٹیننٹ گورنرکے مشیر بصیر احمد خان نے سول سیکرٹریٹ سرینگر میں تاجروں ، صنعتی یونٹ ہولڈروں اور عوامی اَفراد کی طرف سے درپیش مختلف امور پر غور و خوض کرنے کے لئے تجارتی اداروں اور دیگر نمائندوں کے ساتھ ملاقات کی ۔کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچررس فیڈریشن کے صدر محمد یاسین خان کی سربراہی میں ایک وفد نے مشیر بصیر خان کے ساتھ مختلف معاملات اُٹھائے جن میں ٹریفک کا بڑھتا ، مشینری پر اثر انداز ہونے والی بجلی کی کٹوتی ، نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا نے چار گلیاروں منصوبے پر سست کام کی وجہ سے کشمیر کی معاشیات متاثر ہو رہی ہیں،تعمیراتی مواد کی قیمتوں کا حد سے بڑھنااور نقل مکانی سے متاثرہ دکانداروں کو معاوضے کی شرح میں ترمیم شامل ہیں۔فیڈریشن چیمبرس آف اِنڈسٹریز کشمیر (ایف سی آئی کے) کے ایک اوروفد اس کے صدر کی سربراہی شاہد کاملی میں مشیر بصیر خان سے ملاقات کی جس سے انہیں کشمیر میں صنعتوں کو درپیش اہم مسائل کے بارے میں آگاہ کیا۔ ایف سی آئی کے صدر کی طرف سے مشیر سے درخواست کی گئی کہ صنعتی پالیسی وضع کرنے کے لئے تمام شراکت داروں کو بورڈ میں لیا جائے ۔انہوںنے مشیر کو آگاہ کیا کہ مختلف محکمے موجودہ صنعتی پالیسی کو مقبول نہیں مان رہے جس کی وجہ سے موجودہ یونٹوں کو بے روزگار کردیا گیا ہے ۔ایف سی آئی کے صدر نے فرنیچر صنعت کو درپیش مسئلہ ، وادی میں پتھر کریشنگ یونٹوں کے ذریعہ آلودگی کنٹرول بورڈ کی منظوری کے معاملات ، غیر قانونی کان کنی خطرے کا باعث ، ایس ای سی او پی سے واجبات کی واگزاری کے علاوہ جی ای ایم پورٹل کے بجائے مقامی یونٹ ہولڈروں کو ترجیح دی جائے ۔ دریں اثنا شبیر احمد مٹھ کی قیادت میں آل کشمیر ٹرانسپورٹرس ویلفیئر ایسوسی ایشن نے پارم پورہ بس سٹینڈ میں بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی ، سڑکوں کی خستہ حالی ، مسافر شیڈ کی عدم فراہمی اور ایسوسی ایشن کے لئے دفتر سے متعلق مشیر کو آگاہ کیا۔امر سنگھ کلب گجر اور بکروال کمیٹی اور دیگر وَفود نے بھی مشیر سے ملاقات کی اور ان کواَپنے درپیش امور گوش گزار کئے۔اِسی طرح مشیر بصیر خان نے آنے والے ٹیڈ باڈیز ایسوسی ایشنز اور دیگر وَفود کو یقین دِلایا کہ ان کے تمام معاملات کی جانچ پڑتال کی جائے گی اور جلد از جلد ازالے کے لئے مختلف اِقدامات اٹھائے جائیں گے۔دریں اثنا اُنہوں نے متعلقہ اَفسران کو موقعہ پر ہی ہدایت جاری کی کہ وہ اپنے محکموں سے متعلق امور کا جائزہ لیں۔