کوٹرنکہ// بدھل ہونائٹیڈ فورم کے بینر تلے دوسرے روز بھی بدھل کے لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔اس دوران مظاہرے میں تمام سیاسی و سماجی تنظیموں سے وابستہ افراد نے حصہ لیا۔اس موقعہ پرمظاہرین نے بدھل سے تحصیلدارکوہٹانے پر سرکار کو ہدف تنقیدبنایااوراسیبد قسمتی سے تعبیر کیا ۔انہوں نے کہاکہ سرکار نے ایک حکمنامہ جاری کر کے 2014 میں بدھل میں تحصیلدار بیٹھایا تھا لیکن نہ جانے کیوں اس کو واپس اٹھا لیا اور آج ستر سال کے بعد بھی بدھل کو انصاف نہیں ملا۔ مظاہرین نے کہا کہ جو لوگ پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگاتے ہیں انہیں سرکار ایڈیشنل ڈیپٹی کمیشنر دیتی ہے اور جو ہندوستان زندہ باد کہتے ہیں انہیں تحصیلدار تک نہیں دیا جاتا۔ کیا ہمارے ہندوستانی ہونے پر کوئی شبہ ہے۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے یہ فیصلہ لیا کہ جب تک سرکار بدھل کو تحصیل کا درجہ نہیں دیتی اس وقت تک پر امن مظاہرہ جاری رہے گا ،پہلے دو دو گھنٹے اور بعد میں ضرورت پڑنے پر اس کو بڑھایا بھی جا سکتا ہے۔مظاہرین نے کہا ہمیں ایس ڈی ایم اور تحصیلدار دیا جاے۔ جانئٹ ایکشن کمیٹی کے ممبران اور یوتھ بدھل بھی شامل تھے۔