بجلی کی آنکھ مچولی سے لوگوں کی ناک میں دم: شمال و جنوب میں صارفین ، تاجر ،دکانداراورکارخانہ دار پریشان

سرینگر//وادی میں بجلی کی عدم دستیابی کے باعث گھرگھر،گلی گلی ،نگرنگراورگائوں گائوں ہاہاکارمچی ہوئی ہے کیونکہ سرینگرسمیت پوری وادی میں ٹھٹھرتی سردی میں 8تا16گھنٹے برقی رئوغائب رکھی جارہی ہے،جس کیخلاف عام صارفین ،تاجروں ،دکانداروں اورکارخانہ داروں میں ناراضگی کی لہرپائی جاتی ہے ۔محکمہ بجلی کی طرف سے شیڈول منظر عام پر نہ لائے جانے کے باوجود سرینگر شہر سمیت وادی کے سبھی 10اضلاع میں صبح تا شام اور رات کے وقت بجلی کٹوتی پر سختی کے ساتھ عمل میں کیا جارہا ہے۔مقامی لوگوں کے مطابق شہر کے نچلے ، نشیبی اور نواحی علاقوں میں الگ الگ اوقات پر صبح سویرے سے رات کے 10بجے تک کئی کئی مرتبہ کم سے کم 2گھنٹوں کیلئے بجلی سپلائی منقطع کر دی جاتی ہے۔ راجباغ ، کرسو، جواہر نگر، پادشاہی باغ ، مہجور نگر، رام باغ ، برزلہ ، باغات ، اخراج پورہ ، وزیر باغ اور دیگر نواحی علاقوں میں صبح کے وقت کہیں 7بجے ، کہیں ساڑھے7بجے اور کہیں ساڑھے 8بجلی سپلائی منقطع کر دی جاتی ہے اور پھر کم سے کم ڈیڑھ گھنے بعد بجلی بحال کی جاتی ہے۔ معلوم ہوا کہ بغیر اعلان بجلی کٹوتی کی وجہ سے عام صارفین کے ساتھ ساتھ تاجروں ، دکانداروں ، کارخانہ داروں اور دیگر تاجر پیشہ افراد کو بھی سخت پریشانیوں اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ادھر وادی کے شمالی ، وسطی اور جنوبی اضلاع میں بھی بجلی سپلائی کی حالت انتہائی ابتر بنی ہوئی ہے جبکہ بیشتر قصبوں میں کم سے کم 12گھنٹوں تک بجلی کو منقطع رکھا جاتا ہے اور دیہی علاقوں میں زیادہ سے زیادہ کچھ گھنٹوں کیلئے صارفین کے گھروں میں لگے بلب روشن رہتے ہیں ۔ کئی علاقوں کے لوگوں نے بتایا کہ میٹر یافتہ اور بغیر میٹر والے علاقوں میں بجلی سپلائی کی صورتحال یکساں طور ابتر بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صارفین سے وقت پر فیس طلب کیا جاتا ہے جبکہ بغیر میٹر والے کئی علاقوں میں صارفین کے ماہانہ بجلی فیس میں ایک سو فیصد سے زیادہ اضافہ بھی کر دیا گیا ہے۔(کے این ایس)