سرینگر//جنوبی قصبہ بجہاڑہ میں قائم ایک مندر کی حفاظت سال1989سے ایک مسلمان کنبہ کر رہا ہے۔مذکورہ کنبے کا کہنا ہے کہ وہ 1989سے اس مندر کی حفاظت کر رہے ہیں اور جب بھی کشمیری پنڈت یہاں آتے ہیں تو وہ انہیں چابی تھمادیتے ہیں اوروہ اپنے مذہبی رسوم انجام دیتے ہیں ۔بلال احمدنامی ایک نوجوان نے بتایا کہ جب 1989میں کشمیری پنڈتوں نے ترک سکونت اختیار کی تو انہوں نے ا س ’’زایہ دیدی مندر‘‘کی چابی انہیں سپردکی اور تب سے وہ اس کی رکھوالی کررہے ہیں ۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ مندر بہتر حالت اور خوبصورتی کے ساتھ یہاں موجود ہے۔انہوں نے میڈیا کوبتایاکہ اگر کبھی کبھار یہاں کسی کے چلنے کی آواز آتی ہے تووہ رات کے دوران بھی باہر آتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہاں پنڈت اور ہندو برادری کے بہت سارے لوگ حاضری دینے کیلئے آتے ہیں ۔انہوں نے کشمیری پنڈتوں سے اپیل کی کہ’ وہ واپس آئیں اور اسی طرح اپنے مسلمان بھائیوں سے مل جل کے رہیں جس طرح پہلے رہتے تھے‘ ۔ یہ خبر اس وقت پر منظر عام پر آئی جب ’کشمیر فائلز‘ نامی فلم پر بحث و مباحچے جاری ہیں۔ کے این ایس