باوا بلوجی متھوار کے مندرپر حاضری دی

 متھوار نگروٹہ//یہ کہتے ہوئے کہ جموں کو سیاحت کی وافرمذہبی سیاحت کی صلاحیتوں سے نوازا گیا ہے، بی جے پی لیڈر اور سابق رکن اسمبلی دیویندر سنگھ رانا نے علاقائی معیشت کو تقویت دینے کے لیے ان کو بڑے پیمانے پر استعمال کرنے پر زور دیا۔ نگروٹا اسمبلی حلقہ کے متھوار میں باوا بلو جی مہاراج کے مندر پر پوجا کرنے کے بعد عقیدت مندوں سے بات چیت کرتے ہوئے رانا نے کہا کہ ”پیلگریم ٹورازم نے جموں و کشمیر کی معیشت کو بالعموم اور خاص طور پر اس خطے کی معیشت کو نوے کی دہائی کے بعد کے مشکل ترین دور میں برقرار رکھا ہے اور عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کو یقینی بناتے ہوئے ان منزلوں کو فروغ دینا ملک کے اس حصے میں اقتصادی تبدیلی کے لیے کلیدی ثابت ہوگا۔بی جے پی لیڈر نے اتربینی-پورمنڈل-سرینسر-دیون-ٹاڈا-ڈنسل-ڈومیل سے کٹرا میں شری ماتا ویشنو دیوی مندر تک نئے یاتری ٹورسٹ سرکٹ پر کام کو تیز کرنے پر زور دیااورکہا کہ اس سے یاتریوں کی سیاحت کو فروغ ملے گا۔ رانا نے شری ماتا ویشنو دیوی مندرتک جانے والے قدیم ورثے کے راستے کو بحال کرنے کا بھی مطالبہ کیا جو کہ تاریخی کول کنڈولی مندر سے شروع ہونے والے نگروٹا اسمبلی حلقہ میں پھیلے قدیم مندروں اور عبادت گاہوں سے گزرتا ہے، اس سے نہ صرف دنیا کے مشہور زیارت گاہوں کو مزید تقویت ملے گی بلکہ عقیدتمندوں کی روحانی خوشی کے لیے ورثے کے مقامات کھلیں گے۔ یاتری مقامات سے متعلق مختلف منصوبوں پر عمل آوری کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے رانا نے انڈین نیشنل ٹرسٹ فار آرٹس اینڈ کلچرل ہیریٹیج INTACH کی جانب سے ماتا کے قدیم راستے کی ترقی کے لیے تیار کردہ پروجیکٹ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ لنک پ±رسکون ماحول اور روحانی ماحول سے گزرتے ہوئے، روحانی تسکین اور کئی قابل احترام مندروں کے درشن پیش کرتے ہیں جو سات دہائیوں قبل تریکوٹہ پہاڑیوں پر واقع مقدس بھون کی یاترا پر نکلنے سے پہلے ضروری تھا۔ انہوں نے INTACH رپورٹ کے پس منظر میں اس راستے کو بہترین طریقے سے تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا، جو کہ تمام اہم ورثے کے اثاثوں جیسے قدم کنواں، تالاب، سرائی، کنوئیں، مندروں اور پگڈنڈیوں کے ساتھ ساتھ چشموں کی تفصیلی نقشہ سازی کے بعد تیار کی گئی ہے۔ رانا نے امن اور عالمگیر بھائی چارے کے لیے دعا کی۔ بعد ازاں رانا نے اگور میں مختلف وفود سے بھی ملاقات کی۔