بانہال // تحصیل کھڑی کے سکول میں ایک استاد کی طرف سے چوتھی جماعت کی طالبہ سے مارپیٹ کا معاملہ سامنے آنے کے بعد زونل ایجوکیشن افسر کھڑی نے مذکورہ استاد کو اپنے دفتر کے ساتھ منسلک کردیا اور اس معاملے میں ایک تین رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی جو مارپیٹ کے اس معاملے کی تحقیقات کرے گی۔ سرکاری مڈل سکول اہمہ ترگام تحصیل و تعلیمی زون کھڑی میں تعینات ٹیچر مشتاق احمد ڑوند کی طرف سے بچی کے ساتھ چھڑی سے کی گئی مارپیٹ کا یہ معاملہ جمعرات کو پیش آیا اور لڑکی کو بانہال ہسپتال میں ابتدائی علاج معالجہ کے بعد جانے کی اجازت دی گئی ہے جبکہ اس چوتھی جماعت کی طالبہ الفت جان کے والد غلام نبی نائیک ساکنہ اہمہ پنچایت ترگام نے پولیس پوسٹ کھڑی میں بھی استاد مشتاق احمد کے خلاف ایک شکایت بھی درج کی ہے۔ جمعرات کو سکول کے اوقات میں الفت جان کی طالبعلم کے ساتھ لڑائی جھگڑا ہوا اور دوسرے بچے کی شکایت پر غلط اور ناروا کارروائی کرتے ہوئے آپے سے باہر ہوئے مشتاق احمدنے الفت جان کی چھڑی سے وحشی طریقے سے مارپیٹ کی جس کی وجہ سے اس ننھی سی بچی کے جسم پر کئی گہرے زخم لگے اور ا±س کی پیٹھ لہو لہان ہوگئی اور اسے بانہال ہسپتال پہنچایا گیا جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد اسے جانے کی اجازت دی گئی۔ اس واقعہ کی شکایات جب تحصیلدار کھڑی اور زونل ایجوکیشن افسرکھڑی کی نوٹس میں لائی گئی تو انتظامیہ اور اعلی افسروں کے ساتھ صلاح مشورے کے بعد زونل ایجوکیشن افسر کھڑی محمد امین ڈینگ نے ٹیچر مشتاق احمد کو زونل ایجوکیشن افیس کھڑی کے ساتھ منسلک کر دیا گیا ہے اور اس کی تنخواہ بند رکھنے کے احکامات جاری کئے گئے۔ زونل اجوکیشن افسر نے ہیڈ ماسٹر ہائی سکول ناچلانہ ، پرویز احمد لیکچرار ،فیاض احمد ایتو ماسٹر ہائی سکول ترگام پر مشتمل ایک تین رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جو اس واقع کی تحقیقات کرے گی۔ تحقیقاتی کمیٹی کو گہرائیوں سے کی گئی تحقیقاتی رپورٹ دس روز کے اندر اندر پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ٹیچر کی طرف سے اس طرح کی مارپیٹ کے خلاف عوامی حلقوں میں غم وغصہ پایا جارہا ہے اور انہوں نے استاد کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی اپیل کی ہے۔