مظفرآباد//متحدہ جہاد کونسل چیئرمین اور حزب سربراہ سید صلاح الدین نے کہا کہ اگرہندوستان ہٹ دھرمی ترک کرکے مسئلہ کشمیر کے دیرپاحل کیلئے تاریخی حقا ئق تسلیم کرے اورپاکستان اورکشمیری قیادت سے بامعنی مذاکرات کا آغاز کرناچاہے تو عسکری قیادت تعاون دینے کیلئے تیار ہے ۔انہوں نے کہا ’’ہمارا کوئی عالمی ایجنڈا نہیں بلکہ ہم پر جنگ مسلط کی گئی اورہم اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنے مستقبل کا فیصلہ چاہتے ہیں ‘‘۔انہوں نے شوپیان ہلاکتوں پر رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری کی وعدہ خلافیوں اورہندوستان کی ہٹ دھرمی نے کشمیری عوام کواپنی آزادی کیلئے بندوق اٹھانے پر مجبور کیا ۔صلاح الدین مظفرآباد میں’’ عزمِ شہادت ‘‘ریلی سے خطاب کررہے تھے جس کا اہتمام حزب المجاہدین نے کیا تھا ۔ریلی سے خطاب کرتے ہوئے صلاح الدین نے کہا کہ جموں کشمیر نہ بھارت کا اٹوٹ انگ ہے ،نہ اندرونی سیکورٹی مسئلہ اور نہ ہی دو نوںملکوں کے درمیان سرحدی تنازعہ بلکہ ڈیڑھ کروڑ کشمیری عوام کے مستقبل اور آزادی کا مسئلہ ہے۔حزب سربراہ نے کہا کہ کشمیری نوجوانوں کے قتل عام پراقوام متحدہ کی سردمہری اور خاموشی لمحہ فکریہ ہے ۔انہوں نے پاکستان سے اپیل کی کہ اپنی خارجہ پالیسی میں جدت پیدا کرکے بھارت کو جواب دے دیا جائے۔حزب سربراہ نے کہا کے بھارتی افواج جموں کشمیر میں انسانیت کا قتل عام کررہی ہیں، انسانی حقوق روز بروز پامال کئے جارہے ہیں ،بچوں کی بینائی چھینی جارہی ہے ، بچیوں کے چہروں کو مسخ کیاجارہا ہے اور بہنوں اور بیٹیوں کی عصمت تار تار کی جا رہی ہے ۔انہوں نے کہا ’’ ان مظالم پر کشمیری نوجوان خاموش نہیں رہ سکتے اوربھارت نے ہی ہم پر جنگ مسلط کی ہے اسلئے پاکستان بھارت کیخلاف نبرد آزما عسکریت پسندوں کی ٹھوس مدد کرے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر بھارت حقیقت پسندی کو تسلیم کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے مستقل اور پائدار حل کیلئے جموں کشمیر کو متنازعہ تسلیم کرتا ہے اورپاکستان اور کشمیری قیادت سے با معنی مذاکرات چاہتا ہے تو متحدہ جہاد کونسل مکمل تعاون فراہم کرے گی۔ جہاد کونسل چیئرمین نے کہا کہ یہ مسئلہ جموں و کشمیر کے ڈیڑھ کروڑ انسانوں کی آزادی اور مستقبل کا معاملہ ہے۔ انہوںنے کہا کہ ریاست کے تمام خطوں جموں، کشمیر،لداخ ،کرگل، گلگت بلتستان اور پاکستانی زیر انتظام کشمیرمیں رہائش پذیر آبادی کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق استصواب رائے کے ذریعے دیا جائے۔ صلاح الدین نے کہا کہ عالمی برادری کی بے حسی اور مجرمانہ خاموشی نے کشمیری نوجوانوں کے اندر احساس محرومی کو بڑھاوا دیا اور بھارت کو مظالم ڈھانے کیلئے راستہ فراہم کیا پھر بھی کشمیری عوام اپنی آزادی کی جدوجہد کو جاری رکھے ہوئے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ جموں کشمیر کی مزاحمتی قیادت اور کارکنان کو گرفتارکیا جاچکا ہے ۔انہوں نے اقوام متحدہ،سلامتی کونسل سے اپنا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر کے اندر کسی بڑے انسانی المیہ سے بچنے کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ انسانی قدروں کو پامال کرنے سے باز رہے ۔ریلی سے نائب امیر حزب المجاہدین سیف اللہ خالد نے بھی خطاب کیا