سرینگر//جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ انتظامیہ کشمیر کی سیاحت کو اپنی نئی بلندیوں پر لے جانے کیلئے پرعزم ہے کیونکہ کئی دہائیوں بعد امن وادی میں لوٹ آیا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر سنہا نے باغ لالہ میں ٹولپ میلہ کا افتتاح کرتے ہوئے کہا’’ملک میں اور جموں وکشمیر میں بھی کورونا بڑھ رہا ہے اور یہاں کی حکومت چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے پرعزم ہے، وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لئے اقدامات کیے جارہے ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا اس کے ساتھ ہی ، مرکزی زیر انتظام خطے کی حکومت کورونا چیلنجوں کے دوران کشمیر میں سیاحت کو اپنی نئی بلندیوں پر لے جانے کے لئے پرعزم بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی دہائیوں کے بعد وادی میں امن لوٹ آیا ہے اور "ہمیں اس کا فائدہ اٹھانا چاہے‘‘۔لیفٹیننٹ گورنر نے سیاحوں اور کشمیری عوام سے باغ گل لالہ اور دیگر مقامات کا دورہ کرنے کے دوران معیاری عملیاتی طریقہ کار پر عمل پیرا ہونے کی تاکید کی۔ ‘‘انہوں نے کہ’’وزیر اعظم ہندنے حال ہی میں کہا تھا کہ ہندوستان اور پوری دنیا کے لوگوں کو کشمیر اور اس کے باغ گل لالہ کا دورہ کرنا چاہیے ، لہٰذا وزیر اعظم ہند خود کشمیر کے سیاحت کے فروغ کے برانڈ سفیر ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنرنے کہا کہ ہم رواں سال کشمیر میں سیاحت کے بہت اچھے سیزن کی امید کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کورونا ایک چیلنج رہا ہے اور ہے۔ سنہا کا کہنا تھا’’ہم نے ہوائی اڈوں اور ریلوے اسٹیشنوں پر ہائی ٹیک ٹیسٹنگ کی سہولیات رکھی ہیں۔ کوروناکے لئے مثبت آنے والے لوگوں کو قرنطین میںرکھا جارہا ہے‘‘۔انہوں نے کہا گل لالہ باغ نظموں کی کھلی کتاب کی طرح ہے اور ’’شاعری و فطرت سے محبت کرنے والے‘‘ اس خوبصورتی کو اپنے الفاظ میں بہتر انداز میں بیان کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا’’یہ باغ صرف پھولوںکا ہی نہیں بلکہ یہ لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرتا ہے اور ہوٹل و ریستوراں مالکان اور خوانچہ فروشوں کو معاش بھی فراہم کرتا ہے‘‘۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہندوستانی فلمی صنعت ، خاص طور پر جنوبی ہندوستانی فلم سازوں نے کشمیر میں شوٹنگ میں دلچسپی ظاہر کی ہے اور حال ہی میں انہوں نے کچھ فلم بینوں سے ذاتی طور پر ملاقات کی ہے۔ انہوں نے کہا’’مجھے امید ہے کہ گل لالہ باغ سمیت کشمیر میں پوری بالی ووڈ انڈسٹری کی شوٹنگ دیکھنے کو ملے گی، حکومت بالی ووڈ کے فلم سازوں اور اداکاروں کے لئے وسیع پیمانے پر تحفظ کو یقینی بنائے گی‘‘۔ انہوں نے یہ بھی امید ظاہر کی کہ جلد ہی سرینگر بین الاقوامی ہوائی اڈے پر بین الاقوامی کارگو خدمات کا آغاز ہوجائے گا تاکہ کم سے کم وقت میں کشمیری مصنوعات بین الاقوامی منڈیوںتک پہنچ جائیں۔
گورنر کیرالہ
گل لالہ میلہ کے افتتاح کے موقعہ پرکیرالہ کے گورنر محمد عارف خان نے ہفتہ کو کہا کہ دنیا میں کشمیر سے زیادہ خوبصورت کوئی اور جگہ نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہندوستان میں رواں دواں روایتی رواج اور قدیم نسخہ آ کشمیر سے آیا ہے جسے’’ ریش ویر‘‘ ، ریشیوں اور صوفیوں کی سرزمین بھی کہا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ کشمیر دنیا کا سب سے خوبصورت مقام ہے۔ اہل کشمیر خوبصورت ہیں ، ان کے خیالات خوبصورت اور ان نظریہ خوبصورت ہے۔ عارف خان نے کہا کہ یہ لوگوں کی میراث ہے جو انہیں عظیم ریشیوں سے ملی ہے کیونکہ وادی صوفی ریشیوں کی سرزمین ہے جس نے کشمیری عوام کو ایک متمدن ثقافت ، روایت اور اخلاق عطا کئے ہیں ۔خان نے کہا کہ انھیں یہ بیان کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے حالانکہ یوروپ اور مصر کے لوگ کبھی تہذیب اور تمدن سے لطف اندوز ہوئے تھے ، جو اب موجود نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا’’ہندوستان کو دیکھو، یہ ایک ایسا ملک ہے جس میں مستقل تہذیب و تمدن موجود ہیں۔‘‘عارف خان نے کہا ، ہندوستان کی قدیم ثقافت ، روایات کا نظریہ کشمیر سے ہی نکلتا ہے ، جو ریشیوں اور صوفی سنتوں کی سرزمین ہے۔‘‘ کیرالہ کے گورنر نے کہا کشمیر کی مہمان نوازی کا کوئی مقابلہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا’’میں پہلی بار 1980 میں اس مقام پر آیا تھا اور مجھے معلوم ہوا کہ پیٹ بھر کھانے کے بعد بھی کسی کو کھلائے بغیر نہیں چھوڑتے ‘‘۔انہوں نے کشمیری مہمان نوازی کا ذکر کرتے ہوئے مزحیہ انداز میں کہا’’ اپنی پلیٹ خالی چھوڑنے سے آپ کو کشمیر میں زیادہ کھانا ملے گا ، لہٰذا اپنی پلیٹ کو کبھی خالی نہ چھوڑیں ‘‘۔
عالمی منڈیوں تک باغبانی مصنوعات کے فروغ پر کام جاری
بارہمولہ میںمیگا فارمرز اینڈ گروورس میلہ
بجلی کے11ترسیلی پروجیکٹوں کا افتتاح
فیاض بخاری
بارہمولہ //لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ بہتر نتائج حاصل کرنے کیلئے زرعی اور باغبانی کی پیداوار میں ویلیو ایڈیشن ہی ایک قابل عمل آپشن ہے۔ انکا کہنا تھا کہ کاشتکاری کا مناسب منافع حاصل کرنے کیلئے مختلف فورمز پر اس طرح کے منصوبوں کی صحیح برانڈنگ اور مارکیٹنگ ناگزیر ہے۔میگا فروٹ گروورس میلہ کے دوران زیادہ میوہ دینے والے پودے لگانے کی مہم کا آغاز کرنے کی تقریب پر انہوں نے کہا کہ کاشتکاری کے شعبے کو عالمی منڈی سے منسلک کرنے کیلئے وسطی ایشیاء کے ساتھ ساتھ علاقائی سطح پر موجودہ انتظامات کے ذریعہ متعدد نوعملی اقدامات کیے جارہے ہیں۔ ایل جی نے بڑے پیمانے پر اعلی کثافت پودے لگانے کی مہم بھی چلائی جس کا مقصد بہتر پیداوار حاصل کرنے والی باغبانی کی اقسام کو بہتر انداز سے حاصل کرنے کیلئے متعارف کرانا ہے۔ پروگرام میں کاشتکاروں کی شرکت پر ایل جی نے کہا کہ کشمیر کے کسان ترقی پسند اور کاشتکاری کی نئی تکنیکوں کے ماہر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کی شکایات اور مسائل حل کرنے کے لئے سنجیدہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حال ہی میں منظور شدہ یو ٹی بجٹ میں زرعی شعبہ کیلئے دو ہزارا ٓٹھ کروڑ روپے مختص کئے گئے جو آج تک کا سب سے زیادہ مختص رقم ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ باغبانی کا شعبہ ہماری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور تقریبا ً 30 لاکھ افراد اپنی روزی روٹی کے لئے براہ راست یا بلاواسطہ اس سے وابستہ ہیں۔ انہوں نے مربوط کاشتکاری کو اپنانے پر زور دیا جس میں زیادہ سے زیادہ زراعت پر مبنی معیشت کے مواقع تلاش کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ایل جی نے کہا اگر زرعی شعبوں میں بدلتے ہوئے حالات پر مبنی تمام جدید اور سائنسی جانکاریوں کو اپنایا جائے تو کسانوں کی آمدنی اس سے بھی دگنی ہوجائے گی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ کاشتکاری برادری کی مجموعی فلاح و بہبود کے لئے بین الاقوامی معیار پر مبنی ٹیسٹنگ لیبز کا قیام عمل میں لایا جائے گا اور کہا کہ ان تمام اسٹیک ہولڈرز / ڈیلروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی جو ادویات اور کھاد کی غیر قانونی فروخت میں ملوث ہیں۔ گورنرنے بتایا کہ محکمہ زراعت نے نافڈ لمیٹڈ کے ساتھ ایم او یو پر دستخط کیے ہیں جس میں تقریبا ً 5500 ہیکٹر اراضی پر اعلی کثافت والی باغبانی کی اقسام تیار کی جائیں گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ادارہ جاتی کریڈٹ میکانزم کو تقویت ملی ہے اور کے سی سی اسکیم کے تحت کسانوں کو قرضے دیئے جارہے ہیں تاکہ انہیں نجی سود خوروں کے چنگل سے بچایا جاسکے۔اس موقعہ پر ڈائریکٹر ہارٹیکلچر اعجاز احمد بھی موجود تھے۔اسکے بعدبجلی کے ڈھانچے کو مضبوط بنانے کیلئے لیفٹیننٹ گورنر نے دلنہ میں 118.91کروڑ روپے لاگت کے سترہ پروجیکٹوں کاای ۔افتتاح کیا۔ انہوں نے کہا کہ نئے پروجیکٹوں کے افتتاح سے خطے میں بجلی کی ترسیل وتقسیم کے نظام میں بہتری آئے گی ۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیرکو بجلی کے شعبے میں خود کفیل بنانے کیلئے54000کروڑ روپے کے منصوبوں کو منظوری دی گئی ہے جن سے تین سے چار برسوں میں3500میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ بجلی شعبے کو اب 120کروڑروپے کااضافی بجٹ دیاگیا ہے جس سے بجلی شعبے کا کل بجٹ2728کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے ۔ای۔افتتاح کئے گئے پروجیکٹوں میں دلنہ گرڈ اسٹیشن،وانپورہ گرڈ اسٹیشن،میربازارگرڈ اسٹیشن،سب اسٹیشن ترال بالا،سب اسٹیشن چوگام،سب اسٹیشن سویہ بگ،سب اسٹیشن ناگام،سب اسٹیشن ویری ناگ،سب اسٹیشن اگلر،بی کے پورہ سب اسٹیشن ،اونتی پورہ سب اسٹیشن وغیرہ شامل ہیں۔