ٹنگمرگ // بابا ریشی ٹنگمرگ میں سنیچر اور اتوار نصف شب آگ کی ایک بھیانک واردات میں 28دکانیں راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئیں۔ٹنگمرگ قصبہ سے 7 کلو میٹر دور وادی کی مشہور زیارت بابا پیام الدین ریشی ؒمیں پرائمری ہیلتھ سنٹر کے نزدیک 31دوکانوں پر مشتمل مارکیٹ میں سنیچراور اتوار کی نصف شب اچانک ایک دکان میں آگ نمودار ہوئی جو بڑی تیزی کے ساتھ پھیل گئی ، جس نے دکانوں کو اپنی لپیٹ میں فوری طور پر لے لیا۔ دکانیں لکڑی سے بنے تھے اس لئے آگ تیزی کیساتھ پھیل گئی اور اس پر قابو پانا مشکل ہوگیا۔جب تک فائرسروس کی گاڑیاں جائے حادثے پر پہنچ پاتی تب تک پورا مارکیٹ آگ کی لپیٹ میںآچکا تھا۔ آگ کی وجہ سے دوکانوں میں موجود گیس سلنڈر دھماکوں سے پھٹ گئے اور وقفے وقفے سے زوردار دھماکوں سے پورا علاقہ رات کی تاریکی میں د ہل اٹھا۔ایس ڈی پی او ٹنگمرگ اطلاع ملتے ہی جائے حادثے پر پہنچ گئے ،جنہوں نے مقامی لوگوں اور فائرسروس کی کاو ششوں سے تین دوکانوں کو آگ لگنے سے بچایا ۔ آگ کی اس واردات میں کروڑوں روپیہ مالیت کا ساز وسامان راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوا ۔ یہ دوکانیں وقف بورڈ بابا ریشی کی ملکیت تھیِ۔ جو دوکاندار آگ سے بری طرح متاثر ہوئے ان میںشبیر احمد شیخ،ریاض احمد جو ،ظہور احمد شیخ ،غلام محمد شیخ ،عبد لااحد شیخ ،نذیر احمد شیخ، محمد سلطان لون ،بشیر احمد وار۔ غلام حسن لون، غلام نبی لون ،منظور احمد لون ،عبدالخالق خان، محمد ایوب خان، عبدالحمید شیخ، مشتاق احمد شیخ، نذیر احمد لون، فیاض احمد جو، ظہور احمد شیخ ،جاوید احمد لون، محمد رمضان لون، جاوید احمد بابا ،عبد الاحد لون، محمدرمضان لون، حفظہ اللہ وار ،بشیر احمد وار، غلام محمد گنائی، شبیر احمد لون اور غلام محی الدین شیخ شامل ہیں۔ادھر اپنی پارٹی نائب صدر غلام حسن میر،ڈی ڈی سی ٹنگمرگ میر اشفاق تجمل نے بابا ریشی جاکر متاثرہ دوکانداروں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ایل جی انتظامیہ سے متاثرہ دوکانداروں کو فوری معاوضہ دینے کے علاوہ خاکستر شدہ دوکانیں از سر نو سیزن شروع ہونے سے قبل تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ڈپٹی کمشنر بارہ مولہ بھوپندر کمار نے بابا ریشی کا دورہ کرکے وہاں آگ سے ہوئے نقصان کا جائزہ لیا۔ڈپٹی کمشنر بارہ مولہ نے متاثرین کی باز ابادکاری کے لیے ریڈ کراس سے فوری معاوضہ دینے کے احکامات صارکئے۔