عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
واشنگٹن//امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حلف اٹھاتے ہی پہلے روز سابق صدر جوبائیڈن کے 78 صدارتی اقدامات منسوخ کر دیے اور متعدد نئے ایگزیکٹیو آرڈرز پر دستخط کر دیے ۔ ٹرمپ نے قومی توانائی ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے تیل کے اسٹریٹجک ذخائر کو بھرنے اور امریکی توانائی کو پوری دنیا میں برآمد کرنے کا وعدہ کیا۔انہوں نے امریکی تیل اور گیس کی پیداوار کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لیے ایک وسیع منصوبہ پیش کیا، جس میں قومی توانائی کی ہنگامی صورتحال کا اعلان، اضافی ضوابط کو ختم کرنے اور ماحولیاتی تبدیلی سے لڑنے کے لیے ایک بین الاقوامی معاہدے سے امریکا کو واپس لینا شامل ہے ۔ٹرمپ نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ ان احکامات سے صارفین کے لیے قیمتوں کو کم کرنے اور امریکی قومی سلامتی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔انہوں نے الاسکا میں تیل اور گیس کی ترقی کو فروغ دینے کے احکام پر بھی دستخط کیے ، جس سے آرکٹک کی وسیع زمینوں اور پانیوں کو ڈرلنگ سے بچانے کے لیے بائیڈن کی کوششوں کو ختم دیا گیا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حکم نامے میں 4 سال قبل کیپیٹل پر حملہ کرنے والے اپنے تقریباً 1500 حامیوں کو معاف کر دیا۔گزشتہ شب حلف اٹھانے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کی جانب ہجرت کو روکنے، ماحولیاتی قوانین، نسلی اور صنفی تنوع کے اقدامات کو واپس لینے کے لیے متعدد انتظامی اقدامات پر دستخط کیے، اور حکم نامے جاری کیے۔6 جنوری 2021 کو امریکی کیپیٹل پر حملہ کرنے والے حامیوں کو معاف کرنے کا ان کا فیصلہ یقینی طور پر پولیس، قانون سازوں اور دیگر افراد کو مشتعل کرے گا، جن کی زندگیوں کو جدید امریکی تاریخ میں ایک بے نظیر واقعے کے دوران خطرے میں ڈال دیا گیا تھا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا اور میکسیکو کی سرحد پر غیر قانونی امیگریشن کو قومی ایمرجنسی قرار دینے، جرائم پیشہ گروہوں کو دہشت گرد تنظیمیں قرار دینے اور ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم تارکین وطن کے امریکی نڑاد بچوں کی خودکار شہریت کو ختم کرنے کے حکم ناموں پر بھی دستخط کیے۔نئے امریکی صدر نے مقبول مختصر ویڈیو ایپ ٹک ٹاک پر پابندی کو 75 دن کے لیے مؤخر کرنے کے حکم نامے پر دستخط کیے، جو 19 جنوری 2025 کو بند ہونے والی تھی، حکم نامے میں اٹارنی جنرل کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ٹک ٹاک سے متعلق قانون پر عمل درآمد نہ کریں تاکہ میری انتظامیہ کو ٹک ٹاک کے حوالے سے مناسب لائحہ عمل طے کرنے کا موقع مل سکے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے تمام ایگزیکٹو محکموں اور ایجنسیوں کو حکم دیا کہ وہ امریکی عوام کو ہنگامی طور پر قیمتوں میں ریلیف فراہم کریں اور امریکی کارکنوں کی خوشحالی میں اضافہ کریں، اقدامات میں قواعد و ضوابط اور ماحولیات (کلائمیٹ) کی پالیسیوں میں کٹوتی شامل ہے، جو اخراجات میں اضافہ کرتے ہیں، رہائش کی لاگت کو کم کرنے اور رہائش کی فراہمی کو بڑھانے کے لیے اقدامات تجویز کرتے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او سے دستبرداری پراظہار افسوس
نئی دہلی/یو این آئی/ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ٹیڈروس گیبریئس نے عالمی صحت تنظیم (ڈبلیو ایچ او ) سے امریکہ کی علیحدگی کو افسوسناک قرار دیا ہے ۔مسٹر گیبریئس نے منگل کو سوشل میڈیا پر جاری ایک پیغام میں کہا کہ ڈبلیو ایچ او کو امریکی فیصلے پر شدید افسوس ہے ۔ ڈاکٹر ٹیڈروس نے کہا کہ امریکہ اس تنظیم کا بانی رکن اور اہم ساجھیدار ہے ۔ انہوں نے دونوں کے درمیان اشتراک کو بچانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے عالمی سطح پر کروڑوں لوگوں کو فائدہ ہوگا۔امریکہ ڈبلیو ایچ او کو سب سے بڑا ڈونر ہے اور اس نے سال 2023 میں 18 فیصد حصہ ڈالا ہے ۔ امریکی فیصلے نے عالمی صحت کے لیے فنڈ کے مستقبل پر تشویش پیدا کردی ہے ۔خیال رہے کہ امریکہ میں ٹرمپ انتظامیہ نے ڈبلیو ایچ او سے دستبرداری کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ نو منتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اس سلسلے میں ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے ہیں۔
مودی سمیت دیگر عالمی رہنماؤں کی مبارکباد
عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
واشنگٹن// بھارت ،جرمنی، اسپین، برازیل اور جنوبی افریقہ سمیت دنیا بھر کے سربراہان مملکت اور سرکردہ رہنماؤں نے ڈونالڈ ٹرمپ کو امریکہ کے صدر کا حلف اٹھانے پر مبارکباد دی ہے ۔ رہنماؤں میں بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی ، یوکرین کے صدر والادی میر زیلنسکی، ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان،جرمن چانسلر اولاف شلز برطانوی وزیر اعظم کیر اسٹارمر ،کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو،سویڈن کے وزیر اعظم ،اولف کرسٹرسن: فن لینڈ کے صدر الیگزینڈر سٹب شامل ہیں۔امریکہ کے 47ویں صدر کے طور پر دوبارہ حلف لینے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نیایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے انہیں مبارکباد دی ہے۔ مودی نے ایکس پر لکھا، ’’میرے پیارے دوست، امریکہ کے 47 ویں صدر کے طور پر آپ کے تاریخی حلف پرمبارک باد!‘‘ میں ایک بار پھر ایک ساتھ مل کر کام کرنے، دونوں ملکوں کو فائدہ پہنچانے اور دنیا کے لیے ایک بہتر مستقبل کی تشکیل کا منتظر ہوں۔ اگلی کامیاب مدت کارکے لیے نیک خواہشات!۔ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان نے اپنے پیغام میں کہا کہ ،” کیوں کہ مسٹر ٹرمپ نے بارہا کہا کہ وہ روس۔ یوکرین جنگ کو ختم کر دیں گے ، اس لیے ہم بطور ترکیہ اس سلسلے میں جو بھی ضروری ہو گا کریں گے ۔ ہمیں اس مسئلے کو جلد از جلد حل کرنے کی ضرورت ہے ۔یوکرین کے صدرولو دیمیر زیلینسکی نے مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ “صدر ٹرمپ ہمیشہ فیصلہ کن ہوتے ہیں، اور انہوں نے مضبوط پالیسی کے ذریعے جس امن کا اعلان کیا وہ امریکی قیادت کو مضبوط کرنے اور پائدار اور منصفانہامن کے حصول کا موقع فراہم کرتا ہے ، جو اولین ترجیح ہے ۔”بکنگھم پیلس کے مطابق برطانیہ کے شاہ چارلس نے صدر ٹرمپ کو ان کی حلف برداری پر مبارکباد کا ذاتی پیغام بھیجا ہے ، جو برطانیہ اور امریکہ کے درمیان پائیدار خصوصی تعلقات کی عکاسی کرتا ہے ۔جرمن چانسلر اولاف شولز ” نے مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ آج صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے منصب سنبھالا ہے ۔ مبارک ہو! امریکہ ہمارا قریبی اتحادی ہے اور ہماری پالیسی کا مقصد ہمیشہ اٹلانٹک خطے کے ملکوں کے درمیان ایک اچھے رشتے کا قیام رہا ہے ۔ یورپی یونین اپنے 27 ملکی ارکان اور 400 ملین سے زیادہ افراد کے ساتھ، ایک مضبوط یونین ہے ۔کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ” کینیڈا اور امریکہ کے درمیان دنیا کی سب سے کامیاب اقتصادی شراکت داری ہے ۔ ہمارے پاس ایک بار پھر ، اپنے دونوں ملکوں کے لیے مزید روزگار اور خوشحالی پیدا کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کا موقع فراہم ہوا ہے ۔”برطانوی وزیر اعظم کیر اسٹارمر نے کہا کہ ‘‘صدیوں سے ، ہماری دونوں قوموں کے درمیان اجتماعی اشتراک ، تعاون اور پائیدار شراکت داری کے تعلقات رہے ہیں… ہم نے مل کر دنیا کو ظلم سے بچایا ہے اور اپنی باہمی سلامتی اور خوشحالی کے لیے کام کیا ہے ۔”برطانیہ کے ساتھ “صدر ٹرمپ کے دیرینہ لگاؤ اور تاریخی تعلقات کے پیش نظر، میں جانتا ہوں کہ مضبوط دوستی کا سلسلہ جاری رہے گا۔”یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈر لین نے کہا کہ “امریکہ کے 47 ویں صدر کے طور پر آپ کی مدت ملازمت کے لیے نیک خواہشات۔ یورپی یونین عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے آپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کی منتظر ہے ۔ ایک ساتھ مل کر،ہمارے معاشرے زیادہ خوشحالی حاصل کر سکتے ہیں اور اپنی مشترکہ سلامتی کو مضبوط کر سکتے ہیں۔نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹے نے کہا کہ “صدر ٹرمپ کی منصب پر واپسی کے ساتھ ہی ہم دفاعی اخراجات اور پروڈکشن میں تیزی سے اضافہ کریں گے ۔فن لینڈ کے صدر الیگزینڈر سٹب نے صدر کا منصب سنبھالنے پر ٹرمپ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ میں انہیں اپنی دلی مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں۔ امریکہ ہمارا اہم اسٹریٹجک پارٹنر اور اتحادی ہے ۔ میں آپ کی مدت صدارت کے دوران قریبی تعاون کا منتظر ہوں۔”
مہاجرین اور شہریوں کے حقوق ،دفاع کرنے والوں نے مقدمہ دائر کیا
یو این آئی
واشنگٹن//امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز صدر کا عہدہ سنبھالتے ہی ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے جس کی رو سے پیدائش کی بنیاد پر امریکی شہریت کا حصول ختم کر دیا گیا۔ تاہم چند گھنٹے بعد ہی اس فرمان کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کر دی گئی۔ملک میں مہاجرین اور شہریوں کے حقوق کا دفاع کرنے والوں نے امریکی صدر کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے ۔ ان میں امریکن سول لبرٹیز یونین بھی شامل ہے ۔منگل کے روز جاری ایک بیان میں انسانی حقوق کے لیے سرگرم کارکنان نے اس فیصلے کو غیر آئینی قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ یہ امریکا میں پیدا ہونے والے بعض بچوں سے ان کی امریکی شہریت چھیننے کی کوشش ہے ۔ٹرمپ نے صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلے روز سے ہی مختلف شعبوں میں ایگزیکٹو آرڈروں کے اجرا کا سلسلہ شروع کر دیا۔امریکی صدر نے سابق انتظامیہ کے 78 ایگزیکٹو اقدامات کو منسوخ کر دیا جن میں امیگریشن اور شہریت دینے سے متعلق فرمان شامل ہیں۔ٹرمپ نے امریکا اور میکسیکو کے درمیان سرحد پر غیر قانونی ہجرت سے متعلق نیشنل ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان بھی کیا۔ انھوں نے جرائم پیشہ ٹولیوں کو دہشت گرد تنظیمیں قرار دیا۔ علاوہ ازیں امریکا میں غیر قانونی تارکین وطن کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں کے لیے خود کار شہریت کو منسوخ کر دیا۔ٹرمپ نے امریکا میں پناہ گزینوں کی دوبارہ آباد کاری کے پروگرام کو کم از کم چار ماہ کے لیے معطل کر دیا، ساتھ اس بات کے سیکورٹی جائزے کا حکم دیا کہ آیا مخصوص ممالک سے آنے والے مسافروں کو سفری پابندیوں کے تحت لایا جانا چاہیے ۔