جموں//جموںوکشمیر حکومت نے یہاں مائیکرو فوڈ پروسسنگ صنعتی شعبے کو فروغ دینے کے لئے مرکزی معاونت والی اِقدام وَن ڈسٹرکٹ وَن پروڈکٹ ( او ڈی او پی ) شروع کیاجوکہ پی ایم فار ملائزیشن آف مائیکرووفوڈ پروسسنگ اَنٹرپرائزز ( پی ایم ایف ایم ای ) سکیم کے تحت ہے اور جو اتما نربھر بھارت ابھیان ( اے بی اے) کا ایک جزو ہے۔مرکزی حکومت نے وَن ڈسٹرکٹ وَن پروڈکٹ ( او ڈی او پی ) 2020ء میں متعارف کیا ہے تاکہ روایتی طورپر تیار شدہ ختم ہونے والی مقامی مصنوعات کو فروغ دیا جاسکے اور برآمد کیا جاسکے ۔ اِس کا مقصد متوازن علاقائی ترقی کو فروغ دینا، مجموعی سماجی و اِقتصادی ترقی کو قابل بنانا، برآمدات کو بڑھانا اور سرمایہ کاری کی حوصلہ اَفزائی کرنا ہے۔ وَن ڈسٹرکٹ وَن پروڈکٹ ( او ڈی او پی ) سکیم روزگار کے مزید مواقع پیدا کر رہی ہے ، ایک ایسا ماحولیاتی نظام تشکیل دے رہی ہے جو کامیابی کو فروغ دیتا ہے اور مقامی پروڈیوسروں کو عالمی سطح پر جانے کی ترغیب دیتا ہے ۔ یہ پہل زرعی فصلوں کے کلسٹرز ، زرعی برآمدی پالیسی اور نیشنل روربن مشن سے حکومت کی موجودہ تشہیری کوششوں کو تکمیل کر رہی ہے۔پی ایم فار ملائزیشن آف مائیکرووفوڈ پروسسنگ اَنٹرپرائزز ( پی ایم ایف ایم اِی) کو 60فیصد مرکزی فنڈنگ اور 40فیصد سٹیٹ فنڈنگ سے عملایا جارہا ہے۔یہ سکیم غیر منظم مائیکرو فوڈ پروسسنگ یونٹوں کو مضبوط بنانے اور اِس شعبے کو باضابطہ طور پر فروغ دینے کے لئے تیار کی گئی ہے۔سکیم کے مطابق موجودہ مائیکرو فوڈ پروسسنگ اِداروں کے ساتھ ساتھ نئے اَنٹرپرائززکو موجودہ یونٹوں کے بنیادی ڈھانچے اور دیگر متعلقہ پہلوئوں کو مضبوط بنانے کے لئے اِنفرادی بنیادوں پر مالی مدد فراہم کی جائے گی۔سکیم کے تحت ایک مائیکرو فوڈ پروسسنگ یونٹ 35فیصد یا 10 لاکھ روپے تک سبسڈی حاصل کرسکتا ہے ۔ اِس کے علاوہ مارکیٹنگ کے لئے 50فیصد سبسڈی فراہم کی جائے گی۔ اِس سکیم کے تحت اِکائیوں کو بینک کریڈٹ کے لئے بھی مدد فراہم کی جائے گی۔اِس پہل سے جموںوکشمیر میں حکومت کو ضلع میں برآمدی صلاحیت کے حامل مصنوعات کی نشاندہی کرنے اور اِن مصنوعات کو برآمدی کرنے میں حائل رُکاوٹوں کو دُور کرنے میں مدد کی ہے۔یہ اِقدام مقامی برآمد کنند گان اور مینو فیکچرروں کی پیداوار کو بڑھانے کے لئے بھی حوصلہ اَفزائی کررہا ہے اور حکومت کی مدد سے وہ ہندوستان سے باہر ممکنہ خریدار تلاش کرنے کے قابل ہیں۔جموںوکشمیر حکومت اِی ۔ کامرس پلیٹ فارموں کے ساتھ شراکت داری اور بڑے اِی۔ کامرس پلیئرس سے قریبی رفاقت پر بھی کام کر رہی ہے تاکہ دیہی کاریگروں اور کسانوں کو وَن ڈسٹرکٹ وَن پروڈکٹ ( او ڈی او پی )کے لئے وقف سٹور فرنٹ سے ویب پر مبنی فروخت فائدہ اُٹھانے میں مدد ملے۔ زرعی پیداوار اور بہبودکساناںمحکمہ نے مائیکروں فوڈ پروسسنگ اَنٹرپرائز سکیم کے تحت ترقی کے لئے ضلع وار ترجیحی زرعی پیداوار کی نشاندہی کی ہے جس میں علاقے کے لحاظ سے مخصوص باسمی چاول، زعفران ، سیب ،اخروٹ ، مکئی، نامیاتی سبزیاں ، مشروم ، لیوینڈر ، ٹرائوٹ ، راجماش وغیرہ شامل ہے۔جموںوکشمیر میں ڈیری مصنوعات کے لئے جموں کے وَن ڈسٹرکٹ وَن پروڈکٹ ( او ڈی او پی )پہل کے تحت مختلف شراکت داروں سے موصول ہونے والے تاثرات کو مد نظر رکھتے ہوئے مصالے کے لئے راجوری، مٹن اور پولٹری پروسسنگ کے لئے پونچھ، اخروٹ پروسسنگ کے لئے کشتواڑ اور ڈوڈہ ، شہد کی پروسسنگ کے لئے رام بن ، اچار اور جام کے لئے اودھمپور ، نامیاتی سبزیوں کے لئے رِیاسی ، مصالحے کے لئے کٹھوعہ اور مشروم کے لئے سانبہ اِنتخاب کیا گیا ہے۔اِسی طرح ٹرائوٹ فِش کے لئے اننت ناگ ، زعفران کے لئے پلوامہ ، سیب کے لئے شوپیان ، سیب اور مصالحے کے لئے کولگام ، پھولوں کے لئے سری نگر، غیر ملکی سبزیوں کے لئے بڈگام ، ڈیری مصنوعات کے لئے بارہمولہ، اخروٹ کے لئے کپواڑہ ، شہد کے لئے گاندربل اور پروسیس شدہ پولٹری اور گوشٹ کے لئے بانڈی پورہ وَن ڈسٹرکٹ وَن پروڈکٹ ( او ڈی او پی )سکیم کے تحت منتخب کیا گیا ہے۔وَن ڈسٹرکٹ وَن پروڈکٹ ( او ڈی او پی )اقدام کا مقصد ملک کے تمام اَضلاع میں متوازن علاقائی ترقی کو فروغ دینے کے وزیر اعظم نریندر مودی کے نظرئیے کو ظاہر کرنا ہے ۔ ملک کے ہرضلع سے ایک چیز کو منتخب کرکے برانڈنگ کی جائے تاکہ تمام خطوں میں مجموعی سماجی ، اقتصادی ترقی کو ممکن بنایا جاسکے ۔ اِس کا مقصد ضلع میں سرمایہ کاری کو راغب کرنا ، پیدواریت اور برآمدات کو فروغ دینا اور ضلع میں روزگار پیدا کرنا ہے ۔ اِس کا مقصد ضلعی سطح پر ٹیکنالوجی کے اختراع اور استعمال کے لئے ایک ماحولیاتی نظام فراہم کرنا ہے تاکہ اُنہیں ملکی اور بین الاقوامی منڈیوں کے ساتھ مسابقتی بنایا جاسکے۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے صنعتی شعبے کی ترقی کے لئے اَپنی اِنتظامیہ کی طرف سے شروع کئے گئے مختلف اقدامات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا،’’ ہم مالیاتی مصنوعات تک لوگوں کی رَسائی کو بڑھا رہے ہیں ،ایک ضلع ایک پروڈکٹ کو فروغ دے رہے ہیں ، خواتین ، نوجوانوں ، ایس ایم ایز ، دستکاری ، باغبانی اور مختلف دیگر ترجیحی شعبے کو اِدارہ جاتی قرضہ دے رہے ہیں۔‘‘حال ہی میں مرکزی وزیر برائے فوڈ پروسسنگ اِنڈسٹریز پشو پتی کمار پارس نے چھ برانڈس کی بشمول کشمیری مرچ ، مرکزی سکیم پی ایم ایف ایم اِی ایس کے تحت ’’ ایک ضلع ایک پروڈکٹ ‘‘ کے حصے کے طورپر نقاب کشائی کی ۔مرکزی سکیم پی ایم فار ملائزیشن آف مائیکرووفوڈ پروسسنگ اَنٹرپرائزز ( پی ایم ایف ایم ای ) 2020-21ء سے 2024-25ء تک کی پانچ سالہ مدت کے دوران وَن ڈسٹرکٹ وَن پروڈکٹ ( او ڈی او پی )طریقہ کی بنیاد پر دو لاکھ مائیکرو فوڈ پروسسنگ یونٹس کی اَپ گریڈیشن /قیام کے لئے مالی ، تکنیکی اور کاروباری 10,000 کروڑ روپے کا بجٹ کی پیشکش کرنا چاہتی ہے ۔ کشمیری لال مرچ کی مصنوعات کو جموں و کشمیر میں مسالوں کے لئے او ڈی او پی جزو کا حصہ بنایا گیا ہے کیوں کہ یہ پروڈکٹ اَپنے مخصوص ذائقے کے لئے مشہور ہے۔محکمہ کامرس زرعی برآمدات کی پالیسی کے تحت ایکسپورٹ سپورٹ کرنے کے لئے کلسٹر نقطہ نظر پر زراعت کی فصلوں پر توجہ مرکوز کر رہا ہے اور وزارتِ زراعت بھی تقابلی فائدہ کے حامل اَضلاع میں مخصوص زرعی مصنوعات کی ترقی کے لئے کلسٹر نقطہ نظر پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔سکیم کا او ڈی او پی طریقہ عام سہولیات اور دیگر معاون خدمات فراہم کرنے میں آسانی پیدا کرے گا۔اِس پروجیکٹ میں آئی آئی ٹی ، آئی آئی ایم ، این آئی ایف ٹی جیسی مشہور یونیورسٹیوں کو شامل کیا جارہا ہے تاکہ بہتر پیداواری صلاحیت حاصل کی جاسکے ، سپلائی چین کو بہتر بنایا جاسکے اور روایتی ماحولیاتی نظام کو پریشان کئے بغیر کم سے کم ٹیکنالوجی حاصل کی جاسکے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ وَن ڈسٹرکٹ وَن پروڈکٹ ( او ڈی او پی ) اقدام کے تحت جموںوکشمیر نے حال ہی میں منعقد ہونے والی دبئی ایکسپو2020ء میں اخروٹ اور سیب کے لئے تجارتی سہولیت فراہم کرنے میں زبردست کامیابی حاصل کی ہے۔
ایک ضلع ایک پروڈکٹ تمام اضلاع میں متوازن علاقائی ترقی کو فروغ دینے کیلئے وزیر اعظم کا نظریہ
