مینڈھر//سب ڈویژن مینڈھر کی سرحدی تحصیل منکوٹ کی پنچائت ساگرہ کا گورنمنٹ پرائمری سکول چوکی ابھی تک نہیں کھل پایا اور صبح ہوتے ہی ہروز چھوٹے چھوٹے بچے سکو ل میں آکر اساتذہ کو پکار پکار کے واپس چلے جاتے ہیں اور اساتذہ کرونا وائرس کے بعد اس وقت تک سکول کو نہیں کھول پائے جس کی وجہ سے بچے در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں ۔ گورنمنٹ پرائمری سکول چوکی جو پنچائت ساگرہ میں پڑتاہے،ابھی تک لگاتار بند ہے۔ علاقہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے بعد تمام سکول کھل گئے ہیں لیکن پرائمری سکول چوکی ابھی تک نہیں کھل پایا اور لگتاہے کہ اس میں کرونا وائرس کی انفیکشین زیادہ پھیل گئی ہے اور بغیر سینٹائز کئے ہوئے اساتذہ سکول کھولنے پر مجبور ہیں۔لوگوں کا کہنا ہے کہ سکول سے ایک استاد کئی مہینوں سے تحصیل دفتر منکوٹ میں اٹیچ ہے جبکہ دوسرا استادپہلے بھی کبھی کبھار سکول آتا تھا جبکہ سکول کھلنے کے بعد وہ اس وقت تک سکول نہیں آیا۔انہوں نے محکمہ تعلیم کے اعلی آفیسران کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سکول لگاتار ایک ہفتہ سے بند ہے لیکن آفیسران کو اتنا بھی پتہ نہیں ہے کہ ہمارا سکو ل کیوں بندہے۔ انکا کہنا تھا کہ فوری طور اس معاملے کی انکوائری عمل میں لائی جائے۔ اس سلسلہ میں جب چیف ایجوکیشن آفیسر پونچھ سے پوچھا گیا تو انکا کہنا تھا کہ سکول کیوں بند ہے، میں اس کی زیڈ ای او سے انکوائری کرتاہوں ۔وہیں جب زیڈ ای او منکوٹ سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ایک ٹیچر پندرہ دن کی چھٹی پر ہے جبکہ دوسرا ٹیچر تحصیل آفس منکوٹ میں اٹیچ ہے ۔جب ڈپٹی سی او مینڈھر سے بات کی گئی تو انکا کہنا تھا کہ ہمارے دو ٹیچر تحصیل دفتر منکوٹ میں اٹیچ ہیں جس کے لئے ہم نے تحصیلدار منکوٹ کو لکھا تھا لیکن پتہ نہیں کیا وجہ ہے اس وقت تک ٹیچر تحصیلدار منکوٹ نے واپس کیوں نہیں بھیجے۔ انکا کہنا تھا کہ دوسرے ٹیچر کو زیڈ ای او منکوٹ نے کیوں چھٹی پر بھیجا اگر پہلا ٹیچر اٹیچ تھا تو میں اس کا پتہ کرتا ہوں کیوں کہ ہمارے پاس پہلے ہی منکوٹ زون میں اساتذہ کی کمی ہے ۔