ایڈیلیڈ، 10 دسمبر (یواین آئی) دنیا کی نمبر ایک ٹیم انڈیا نے سنسنی خیز مقابلے میں آسٹریلیا کوپہلے ٹسٹ کے پانچویں اور آخری دن آج 31 رن سے شکست دے کر چار ٹسٹ میچوں کی سیریز میں ایک۔صفر کی سبقت حاصل کرلی۔ ہندوستان کی ٹسٹ تاریخ میں یہ پہلی مرتبہ ہے جب اس نے آسٹریلیا کی سرزمین پر پہلا ٹسٹ میچ جیتا ہے ۔ ہندوستان نے آسٹریلیا کے سامنے جیت کے لئے 323 رن کا ہدف رکھا جس کا تعاقب کرتے ہوئے آسٹریلیا نے چار وکٹ پر 104 رن سے آگے کھیلنا شروع کیا اور میزبان ٹیم کی اننگز 291 رن پرسمٹ ہوئی۔ ہندوستان نے آسٹریلیا کے 9 وکٹ 259 رن پر گرا دئے تھے لیکن ناتھن لیون اور جوش ہیزلوڈ کی آخری جوڑی جم گئی اور انہوں نے رن جوڑنا شروع کیا۔ ہندوستان کے کپتان وراٹ کوہلی کی پیشانی پر تشویش کی لکیریں گہری ہونے لگی تھیں لیکن آف اسپنر روی چندرن اشون نے ہیزلوڈ کو جیسے ہی سلپ میں لوکیش راہل کے ہاتھوں کیچ کرایا پوری ہندوستانی ٹیم اس تاریخی جیت کی خوشی میں جھوم اٹھی۔ سبھی ہندوستانی کھلاڑیوں نے اشون کو مبارکباد دی ۔چتیشور پجارا کو ان کی پہلی اننگز کی سنچری کے لئے مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔ پجارا نے دونوں اننگز میں 123 اور 71 رن بنائے ۔ہندوستان کی ایڈیلیڈ میں یہ دوسری اور آسٹریلیا کی سرزمین پر اوورآل چھٹی جیت ہے ۔ ہندوستان کو اس میدان میں اس سے پہلے سوربھ گانگولی کی قیادت میں دسمبر 2003 میں جیت حاصل ہوئی تھی۔ ایڈیلیڈ میں پہلے ٹیسٹ نے مہم جوئی کی تعریف کو نئے سرے سے لکھا اور اس میچ نے دکھایا کہ ٹیسٹ کرکٹ صرف اصلی کرکٹ ہے جہاں کھلاڑی کی صحیح معنوں میں آزمائش ہوتی ہے ۔ ہندستانی کپتان وراٹ نے بھی اس تاریخی جیت پر خوشی ظاہر کی اور اس کا کریڈٹ تمام ٹیم کھلاڑیوں کو دیا۔ کوچ روی شاستری نے بھی اس فتح کے بعد کھلاڑیوں کی جم کر تعریف کی۔میزبان آسٹریلیا کی بھی تعریف کی جانی چاہئے جس نے آسانی سے ہار نہیں مانی اور ہر وکٹ کے لئے ہندستانی گیند بازوں کو جدوجہد کرائی۔ آخری جوڑی نے ایک بار تو ہندوستانی خیمے کو فکر میں ڈال دیا تھا۔ وراٹ گیند بازوں کو تبدیل کر رہے تھے لیکن آخری جوڑی ٹوٹ نہیں رہی تھی۔ اشون نے جیسے ہی اس جوڑی کو توڑا ہندوستانی کھلاڑیوں نے ایک دوسرے کو مبارک باد دی۔اشون نے 52.5 اوور کی میراتھن بولنگ میں 92 رن دے کر تین وکٹ لئے ۔ اشون نے اس میچ میں کل چھ وکٹ لئے جو آسٹریلیا میں ان کی ایک ٹیسٹ میں بہترین کارکردگی ہے ۔ جسپریت بمراہ نے 24 اوور میں 68 رن پر تین وکٹ اور محمد سمیع نے 20 اوور میں 65 رن پر تین وکٹ لئے ۔ ایشانت شرما کو 19 اوور میں 48 رن پر ایک وکٹ ملا۔ہندستان کے نوجوان وکٹ کیپر رشبھ پنت کی بھی تعریف کرنی ہوگی جنہوں نے وکٹ کے پیچھے لاجواب کارکردگی کا مظاہرہ کرتے 11 شکار کر عالمی ریکارڈ کی برابری کی۔ وہ دنیا کے تیسرے وکٹ کیپر بن گئے ہیں جنہوں نے وکٹ کے پیچھے ایک ٹیسٹ میں 11 شکار کئے ہیں۔ پنت نے ہم وطن ردھمان ساہا کا وکٹ کے پیچھے ایک ٹیسٹ میں 10 شکار کرنے کا ریکارڈ توڑ دیا۔پنت نے لیون کا کیچ چھوڑا تھا ورنہ وہ نیا عالمی ریکارڈ بنا جاتے ۔ بمراہ کی گیند پر یہ کیچ چھوٹا تھا۔ اس وقت لیون کا اسکور سات رنز اور آسٹریلیا کا اسکور آٹھ وکٹ پر 242 رن تھا۔ پنت کی یہ کارکردگی کی سابق ہندوستانی کپتان سنیل گواسکر اور آسٹریلیا کے سابق کھلاڑیوں نے تعریف کی ہے ۔آسٹریلیا نے چار وکٹ پر 104 سے آگے کھیلنا شروع کیا۔ شان مارش نے 31 اور ٹریوس ہیڈ نے 11 رنز سے اپنی اننگز کو آگے بڑھایا۔ ہندستان کو پانچویں کامیابی جلد ہی مل گئی جب ایشانت نے ہیڈ کو لوکیش راہل کے ہاتھوں کیچ کرا دیا۔ آسٹریلیا کا پانچواں وکٹ 115 کے اسکور پر گرا اور ہیڈ نے 62 گیندوں میں 14 رن بنائے ۔مارش نے ٹم پین کے ساتھ اننگز کو آگے بڑھاتے ہوئے ا سکور کو 156 تک پہنچایا۔ بمراہ نے مارش کو پنت کے ہاتھوں کیچ کراکر ہندستان کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ کو دور کر دیا۔ مارش نے 166 گیندوں پر 60 رن کی اننگز میں پانچ چوکے لگائے ۔ آسٹریلیا نے پین کے طور پر اپنا ساتواں وکٹ 187 کے اسکور پر گنوایا۔ بمراہ کی گیند پر پین کا کیچ پنت نے لپکا۔ پین نے 73 گیندوں پر 41 رن میں چار چوکے لگائے ۔سات وکٹ 187 رنز پر گر جانے کے بعد لگ رہا تھا کہ آسٹریلیا کی اننگز جلد سمٹ جائے گی لیکن آسٹریلیا کے لو آرڈر بلے بازوں نے غضب کا جذبہ دکھایا۔