سری نگر// وادی کشمیر میں ایڈونچر سیاحت کو فروغ دینے کے لئے حکومت انتہائی متحرک و سرگرم ہے اور اس کے لئے نئے ٹیکنگ روٹس کی نشاندہی کی جا رہی ہے۔
محکمہ سیاحت کشمیر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر غلام نبی یتو نے یو این آئی کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم اب ایڈونچر ٹورزم کے لئے نئے ٹریکنگ روٹس کو کھول رہے ہیں۔
انہوں نے کہا: ’وادی کشمیر میں ایڈونچر ٹورزم کے فروغ کے لئے نئے ٹریکنگ روٹس کو کھولا جا رہا ہے جن کی پہلے نشاندہی نہیں ہوئی تھی تاکہ زیادہ سے زیادہ غیر ملکی سیاح یہاں آسکیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ مشہور زمانہ گلمرگ اور پہلگام کے علاوہ کشمیر میں گریز، توسہ میدان اور بنگس وادی ایڈونچر ٹورزم کی نئی جگہیں ہیں۔
موصوف ناظم سیاحت نے امید ظاہر کی کہ غیر ملکی سیاح ان نئےروٹس کی ٹریکنگ کرنا ضرور پسند کریں گے۔
انہوں نے کہا: ’ہم امید کرتے ہیں کہ جو بھی غیر ملکی سیاح کشمیر میں ٹریکنگ کرنے کو ترجیح دیتے ہیں وہ ان نئے ٹریکنگ روٹس کو پسند کریں گے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ غیر ملکی سیاح جو یہاں ایڈونچر ٹورزم کے لئے آتے ہیں خاص طور پر سکائینگ پسند کرتے ہیں جس کے لئے ہم نے گلمرگ میں انتظامات کو مزید بہتر کیا ہے۔
ڈاکٹر یتو نے کہا کہ گلمرگ مقامی، ملکی و غیر ملکی سیاحوں کے لئے ہمیشہ سے ہی ترجیحی جگہ رہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کشمیر میں ہیلی سکائینگ دوبارہ شروع کرنے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ دو برسوں کے دوران کورونا وبا کی وجہ سے غیر ملکی سیاح یہاں نہیں آسکے جس کی وجہ سے ہم ہیلی سکائینگ کو شروع نہیں کر سکے۔
بتادیں کہ کشمیر میں سال2011 میں ہیلی سکائینگ شروع کی گئی تھی۔
موصوف ڈائریکٹر نے سری نگر سے دوبئی راست پروازیں چلنے کو کشمیر کی سیاحت کے لئے انتہائی خوشگوار قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے یہاں کی سیاحت میں مزید چار چاند لگ جائیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ کورونا وبا کے باوجود سال گذشتہ زائد از چھ لاکھ سیاح وادی کشمیر کے دلفریب و دلکش نظاروں سے لطف اندوز ہوئے تھے۔
وادی کے مشہور زمانہ سیاحتی مقام گلمرگ میں کرسمس اور سال نو کی آمد پر سیکنڑوں کی تعداد میں غیر مقامی سیاح جمع ہوئے تھے۔