سرینگر //گرمائی راجدھانی سرینگر میں قائم ایوان صحافت کے اولین انتخابات کیلئے اْمیدواروں کی طرف سے پچھلے کئی روز سے جاری انتخابی مہم رات 12بجے مکمل ہو گئی۔ اس سے قبل اْمیدواروں کی جانب سے بڑے پیمانے پر الیکشن مہم چلائی گئی۔قابل ذکر ہے کہ ان انتخابات میں 31اْمیدوار حصہ لے رہے ہیں جس میں 3اْمیدوار صدر ، 3نائب صدر، 3جنرل سکریٹری، 2خزانچی اور 20ایگزیکٹو ممبران کیلئے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ووٹنگ کا عمل 15جولائی صبح دس بجے سے شام 5بجے تک جاری رہے گا۔کشمیر پریس کلب سرینگر میں 274ممبران کا اندراج ہے۔ ایوان صحافت سرینگر میں گذشتہ کئی روزسے اس حوالے سے گہما گہمی رہی اور اْمیدوار ووٹران کو اپنی طرف مائل کرنے کیلے سر توڑ کوششوں میں جٹے رہے جبکہ پریس کالونی میں اْمیدواروں کی جانب سے پوسٹر بھی چسپان تھے۔صحافتی برادری میں اس انتخابات کو لیکر زبردست دلچسپی پائی جا رہی ہے اور اْمید کی جا رہی ہے کہ انتخابات صاف وشفاف طریقے سے انجام دئے جائیں گے۔وادی کے سینئر صحافی زاہد مشتاق نے کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ دیرنہ مانگ تھی جس کو سابق سرکار نے عملی جامہ پہنایا۔انہوں نے کہا کہ اس سے قبل ایوان صحافت میں عبوری باڈی تشکیل دی گئی تھی۔زاہد مشتاق نے کہا کہ ایون صحافت کا پہلے انتخابات اس اعتبار سے اہم ہے کہ صحافتی برادری کو درپیش مشکلات کو پہلی مرتبہ اندرون خانہ زیر غور لایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں میں اس سے ایک اْمید پیدا ہوئی ہے کہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا سے وابستہ پیشہ ور افراد کے انفرادی اور اجتماعی مسائل ا?گے چل کر ایوان صحافت کے ذریعے اْجاگر ہوں گے اور حل کی راہ بھی ہموار ہو گی۔