سرینگر //کرونا وائزس کے خوف کے بیچ ادویات کی دکانوں پر این 95ماسک دستیاب نہ ہونے سے لوگوں میں کافی تشویش پائی جا رہی ہے جبکہ ماسک اور سینیٹائزر کیلئے روازنہ سینکڑوں کی تعداد میں لوگ ادویات کی دکانوں کا طواف کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں لیکن انہیں مایوس ہو کر لوٹنا پڑتا ہے ۔اس دوران محکمہ ڈرگ کنٹرول کا کہنا ہے کہ ماسک اورسینیٹائزرکی قلت پورے ملک میں ہے کشمیر میں جو دستیاب ہے وہ ضرورت مندوں کو فراہم کئے جارہے ہیں ۔کرونا وائرس کا خوف اس قدر وادی بھر میں چھایا ہے کہ اتوار کو دن بھر بازاروں میں سناٹا تھا کچھ ایک لوگ جو بازاروں میں نظر آئے، انہوں نے اپنے ناک اور منہ کو پلین ماسک سے ڈھکا ہوا تھا جبکہ پچھلے کچھ روز سے ادویات کی دکانوں پرسینیٹائزر او ر ماسک خریدنے کیلئے بھی لوگوں کی ایک بڑی تعداد پہنچ رہی ہے ۔سرینگر شہر میں ایسی کوئی بھی ادویات کی دکان نہیں ،جہاں پر لوگ اب ادویات کے بجائے زیادہ تر ماسک اور سناٹائز خریدنے کیلئے نہ پہنچے ہوں ۔دوا فروشوں کا کہنا ہے کہ اگر وادی میں سلسلہ اسی طرح چلتا رہا ،تو یہاں پر بھی ماسک کی کمی پیدا ہو گی اور یہ صورتحال انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے کیونکہ اکثر دکانیں ایسی ہیں جہاں پر ماسک اورسینیٹائزرکی شدید قلت نہ ہو۔ ماسک پہنے ایک جوان سالہ لڑکی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا جو ماسک اس نے پہن رکھا ہے ،اس سے صرف فضا میں پھیلنے والی آلودگی کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے ۔اس کا کہنا ہے تھا کہ وہ N95 ماسک کیلئے کئی ایک ادویات کی دکانوں تک پہنچی ،لیکن اس کو کہیں کوئی اچھی کوالٹی کا ماسک نہیں ملا ۔ایک دوا فروش نے کہا ،اعلیٰ درجہ کے ماسک دکانوں پر دستیاب نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ادویات کی دکانوں پر اس وقت سینیٹائزر اور ماسک کی خرید کیلئے سینکڑوں لوگ دن میں آتے ہیں لیکن انہیں مایوس ہو کر واپس لوٹنا پڑتا ہے ۔ لالچوک کے ایک دوا فروش نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ان کی دکان پر نہ ہی سنا ٹائزر موجو د ہے اور نہ ہی کہیں پر ماسک دستیاب ہیں کیونکہ اس کی شدید قلت پائی جا رہی ہے ۔دوا فروش کے مطابق’’ دن میںمیری دکان پر ماسک اور سینیٹائزر کی تلاش میں 100کے قریب خریدار آتے ہیں ،ہم سے’ نہیں ہے‘ سن کر مایوس ہو کر واپس لوٹ جاتے ہیں ۔‘‘ دکاندار کے مطابق پوری وادی میں ماسک کی کمی پائی جا رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ماسک 3 قسم کے ہوتے ہیں جس میں N95،پلین ، اور سرجیکل ماسک شامل ہیں جبکہ سینیٹائزر بھی تین سے چار قسم کے استعمال میں لائے جا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی ایک دکان پر پلین ماسک ہیں لیکن N95اور سرجیکل ماسک کی شدید قلت ہے ۔ایک صارف فرید احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ماسک کیلئے اس نے شہر کی 8دکانوں کے چکر کاٹے لیکن اس کو صرف چند دکانوں سے پلین ماسک ہی دستیاب ہوئے ۔N95ماسک کسی بھی دکان پر دستیاب نہیں ہے ۔ ڈرگ کنٹرول جموں وکشمیر لوتیکا کھجوریہ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پورے ملک میں ماسک اور سینیٹائزر کی شدید قلت ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے معاملہ مرکز کے ساتھ اٹھایا تھا لیکن وہاں سے یہ کہا گیا کہ قلت پورے ملک میں ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے کچھ ہول سیلرس کے پاس ماسک دستیاب رکھیں ہیں اور دوا فروشوں سے کہا گیا کہ وہ وہاں سے خریدیں ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ہماری کوشش یہی ہے کہ ٹیموں کو متحرک رکھا جائے جو یہ دیکھیں کہ کہیں کوئی مہنگے داموں میں تو فروخت نہیں کر رہا ہے اور اگر کسی بھی کے خلاف کوئی ایسی شکایت آئی تو اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔